نواز شریف انجینئرنگ یونیورسٹی کے طلباء نے فیس کی مد میں 9 کروڑ روپے دبالئے
،نواز شریف انجینئرنگ یونیورسٹی کے معاشی بحران کی بڑی وجہ سامنے آئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی میں طویل عرصے سے وائس چانسلر نہ ہونے ، پی ای سی کی طرف سے ایکریڈیشن نہ ملنے پر طلباء شدید مایوسی کا شکار ہیں۔
انہوں نے فیس دینے سے انکار کردیا ، اور اب فیس ادا نہ کرنے کی مد میں رقم 9 کروڑ روپے تجاوز کرچکی ہے۔
یہ انکشاف نئےوائس چانسلر کی بریفننگ کے دوران ہوا، جس پر وائس چانسلر نے فوری طور کمیٹی بنادی ہے تاکہ معاملے کو سمیٹا جاسکے ۔
س بارے میں وائس چانسلر ڈاکٹر محمد کامران کا کہنا ہے کہ معلوم نہیں سابق انتظامیہ نے طلباکو فیس لئے بغیر کیسے امتحان دینے دیا، اور ان کی سٹڈی کو جاری رکھا ،9 کروڑ روپے ایک بڑی رقم ہے جس کو اب اقساط کی صورت میں طلبا وطالبا ت سے وصول کئے جائیں گے ۔
اس کے ساتھ ساتھ ایسے طلبا جو فیس بھرنے کی استطاعت نہیں رکھتے، ان کےلئے یونیورسٹی ایلومنیائی ملتان چیپٹر بنایا جارہا ہے جس کے ممبران سے یونیورسٹی کے غیر طلبا کےلئے فنڈلئے جائیں گے ، اس طرح یونیورسٹی کا بڑا خسارہ کم کرنے کے اقدامات اٹھائے جائیں گے ۔