سکول سے باہر بچوں کے لیے نیشنل ایکشن پلان کا آغاز

پاکستان میں اسکول سے باہر بچوں کے مسئلے کو حل کرنے اور ملک بھر میں سکول جانے کی عمر کے بچوں کے اندراج کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لیے، وزارت منصوبہ بندی کی ترقی اور خصوصی اقدامات، وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کی وزارت، اور تمام صوبائی حکومتوں نے سکول سے باہر بچوں کے لیے نیشنل ایکشن پلان تیار کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ برسوں کے دوران پاکستان نے اپنی سکول جانے کی عمر کی آبادی کو تعلیم تک رسائی فراہم کرنے میں کافی ترقی کی ہے۔
تاہم دیگر ترقی پذیر ممالک کے مقابلے میں بہتری کی رفتار سست رہی ہے۔
ایک اندازے کے مطابق 5-16 سال کی عمر کے 22.8 ملین بچے سکول سے باہر ہیں، پاکستان دنیا میں ان ممالک می شامل ہے، جہاں سب سے زیادہ سکول نا جانے والے بچے ہیں ۔
وزارت منصوبہ بندی پاکستان کے ان اضلاع کی نشاندہی بھی کرے گی، جہاں سکول نہ جانے والے بچوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
مزید برآں سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں تعلیمی نتائج کو بہتر بنانے کے لیے صوبائی حکومتوں کو کارکردگی کی بنیاد پر نقد گرانٹ فراہم کرنے کے لیے ایک نیشنل آوٹ آف سکول چلڈرن فنڈ بنایا جائے گا۔
مزید برآں اسکول چھوڑنے کی شرح کو کم کرنے کے لیے خاص طور پر لڑکیوں کے لیے جنہیں نقل و حرکت کے مسائل کا سامنا ہے، حکومت ایک جامع ورچوئل اسکولنگ سسٹم شروع کرے گی۔