Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

سی ٹی آئیز کی بھرتی میں گھپلے پکڑے گئے

حکومت پنجاب کی جانب سے سرکاری کالجز میں عارضی ٹیچرز (سی ٹی آئیز) کی بھرتیوں میں جنوبی پنجاب کی سطح پر بڑے پیمانے پر گھپلے کا انکشاف ہوا ہے۔

کالج اساتذہ اور انتظامیہ نے ملی بھگت سے اپنے منظور نظر امیدواروں کی درخواستیں وصول کرکے باقی سب امیدواروں کو متعلقہ مضمون کی سیٹ نا ہونے کا بہانہ بناکر چلتا کردیا ۔

امیدوار درخواستیں لیکر ساؤتھ پنجاب ہائر ایجوکیشن سیکرٹریٹ اور ڈائریکٹر کالجز ملتان ڈویژن کے دفتر پہنچ گئے۔

سیاسی سماجی و صحافتی شخصیات نے بھی کھلاکھلم میرٹ کی اس سنگین خلاف ورزی پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب کی جانب سے ہرسال اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کیلئے سرکاری کالجز میں ہزاروں عارضی ٹیچرز (سی ٹی آئیز) بھرتی کیے جاتے ہیں، اور ان بھرتیوں کے عمل کو شفاف بنانے کے بڑے دعوے کیے جاتے ہیں لیکن اس بار ان بھرتیوں کے عمل میں سنگین گھپلوں کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق متعدد کالجز میں اساتذہ اور انتظامیہ نے ملی بھگت سے صوبے کی سیاسی صورتحال سے فایدہ اٹھاتے ہوئے ان بھرتیوں کے عمل میں میرٹ کی دھجیاں اڑا دیں۔

ان میں سب سے سنگین معاملہ ملتان کے گورنمنٹ کالج سول لائنز میں پیش آیا جہاں چند پروفیسرز اور کالج انتظامیہ نے ملی بھگت سے اپنے منظور نظر امیدوار کو سی ٹی آئی منتخب کرنے کیلئے بھرتی کے عمل کو ہی مکمل طور پر خفیہ رکھا۔

ماس کمیونیکیشن کی خالی سیٹ پر درخواستیں لیکر آنے والے دیگر امیدواروں کو یہ کہہ کر بھگا دیا کہ یہاں ماس کام کی کوئی سیٹ نہیں ہے۔

مذید یہ کہ ماس کام ڈیپارٹمنٹ بند ہوگیا ہے ۔امیدوار درخواستیں جمع کروانے کی مقررہ تاریخوں میں کالج کے چکر لگاتے رہے ۔

تاہم کچھ دنوں بعد میرٹ لسٹیں منظرعام پر آنے پر صرف ایک ہی خاتون امیدوار کو لسٹ میں ظاہر کیا گیا جس پر دیگر امیدواروں میں بے چینی دوڑ گئی ۔

انہوں نے اس اقدام کیخلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے ایڈیشنل سیکرٹری ہائر ایجوکیشن ساؤتھ پنجاب اور ڈائریکٹر کالجز ملتان ڈویژن کو اپنی درخواستیں جمع کروادی ہیں، جن میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ صرف ایک امیدوار کی درخواست کیوں و صول کی گئی دیگر امیدواروں کو نظر انداز کیوں کیا گیا۔

اس حوالے سے ڈائریکٹر کالجز ملتان ڈویژن آفس کا بھی ردعمل آیا ہے کہ انکوائری کررہے ہیں کسی امیدوار کی حق تلافی نہیں ہونے دیں گے۔

سیاسی وسماجی شخصیات اور صحافتی تنظیموں کے رہنماؤں نے بھی سرکاری کالجوں میں عارضی ٹیچرز کی بھرتیوں کے عمل میں میرٹ کی سنگین خلاف ورزیوں پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے ۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے رہنماؤں ملک شہادت حسین مظہر خان ودیگر کا کہنا ہے کہ صحافت ریاست کا چوتھا ستون ہے ، لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ جنوبی پنجاب کے تعلیمی اداروں میں صحافت کے شعبہ جات سے سوتیلی ماں کا سا سلوک کیا جارہا ہے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button