Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

ویمن یونیورسٹی: مصنوعی ذہانت کے نئے اہداف اور نئے روجحانات بارے دو روزہ انٹرنیشنل کانفرنس شروع

ترجمان کے مطابق ویمن یونیورسٹی ملتان کے شعبہ کمپوٹر سائنس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے زیر اہتمام دو روزہ انٹرنیشنل کانفرنس کے افتتاحی سیشن کی مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ تھیں، انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ویمن یونیورسٹی نے ہمیشہ جدید تقاضوں کے مطابق اپنے نصاب کو ڈھالا ہے، اور اپنی طالبات کو جدید ریسرچ سے آشنا کیا ہے، آج کی کانفرنس اس کامنہ بولتا ثبوت ہے، کیونکہ اس وقت دنیا میں شعبہ انفارمیشن سائنس ٹیکنالوجی کی بلندیوں پر جارہا ہے۔

حال ہی میں مصنوعی ذہانت کی ایک مصنوعی ذہانت پر تحقیق کرنے والی کمپنی ’اوپن اے آئی‘ کی جانب سے نومبر کے اواخر میں چیٹ جی پی ٹی کے نام سے ایک چیٹ باٹ لانچ کیا، جسے ایک ہفتے کے اندر 10 لاکھ سے زیادہ صارفین نے استعمال کرنا شروع کر دیا تھا، اس سے پوری دنیا میں تہلکا مچا ہوا ہے۔ یہاں تک کہ گوگل کو ٹکر دینے والا چیٹ جی پی ٹی کی تحقیقی کمپنیوں میں ایک مقابلہ شروع ہوچکا ہے، جس سے اس ٹیکنالوجی کو مزید فروخ مل رہا ہے، مصنوعی ذہانت اس وقت مختلف شعبہ جات میں استعمال ہورہی ہے ضرورت اس امر کی ہے پاکستان کی ترقی میں اے آئی سے مدد لی جائے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ مصنوعی ذہانت اس وقت زندگی کے تمام اہم شعبوں میں استعمال ہورہی ہے، میڈیکل کے بہت سے شعبہ جات میں مصنوعی ذہانت کا استعمال ہو رہا ہے، سرجری میں سرجن ربوٹک مشین کی مدد سے سرجری کررہے ہیں۔ میڈیکل کی دنیا میں تحقیق اور ادویات کی دریافت اور علاج کے لیۓ مصنوعی ذہانت استعمال ہورہی ہے۔ دل کے مریضوں کے لیۓ مصنوعی وائر اور انجیو پلاسٹی مصنوعی ذہانت کی مدد سے کی جارہی ہے۔ بیماریوں کی تشخیص لیبارٹری اور ریڈیالوجی میں ایک بہت اہم کردار ہے۔

اس مصنوعی ذہانت کا بھی ایکسرے، سی ٹی سکین اور ایم آر آئی وغیرہ کی رپورٹنگ ایک ریڈیولوجسٹ کرتا ہے، اب مصنوعی ذہانت کا سافٹ ویئرز کی مدد سے پیتھالوجی ڈیٹیکٹ ہوسکتی ہے، مصنوعی ذہانت مختلف سوفٹ ویئرز میں موجود ہیں، جو شعبہ تعلیم کی بہتری کے لیئے استعمال ہورہی ہیں۔

سپورٹس کے شعبہ میں بھی اے آئی پیچھے نہیں، فائٹنگ، ریسنگ گیمز اس کی زبردست مثال ہے۔ مصنوعی ذہانت کی چیٹ بوٹ خود ویڈیو گیم اور سافٹ ویئر پروگرام بنا بھی سکتی ہے ۔ مصنوعی ذہانت شطرنج جیسی چالاک کھیل میں عالمی چیمئن کو مات دے رکھی ہے۔دنیا میں مصنوعی ذہانت کی عدالتیں بھی قائم ہیں، اور ربوٹک وکیل بھی بن چکی ہیں، جن کے ذریعے ناانصافی کا خاتمہ کرنا مقصد ہے، انسان غلطی دھوکا کھا سکتا ہے۔ دنیا مصنوعی ذہانت کے ذریعے جرائم کو کنٹرول اور انصاف قائم کرنے کے لیئے AI کورٹ جج اور وکیل بناکے تجربہ کر رہی ہے، اس پے بھی مزید تحقیقات جاری ہے۔

اس موقع پر تمام شعبوں کی چیئرپرسنز اور طالبات موجود تھیں ۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button