ویمن یونیورسٹی : ‘’آسٹیوپوروسس اور ماڈرن مینجمنٹ‘‘ کے سلسلے میں سمپوزیم
ویمن یونیورسٹی ملتان کے ڈائریکٹوریٹ سٹوڈنٹس افیئرز اور شعبہ اکنامکس کے زیر اہتمام صحت عامہ کے حوالے سے ایک سمپوزیم کا اہتمام کیا گیا ،جس میں تیزی سے پھیلتی ہوئی بیماری ’’آسٹوپوروسس اور ماڈرن مینجمنٹ‘‘ کے حوالے سے معروف پروفیسر ڈاکٹر خلیل احمد گل نے لیکچرر دیا۔
انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے صحت کے مطابق آسٹیوپوروسس، دل کے امراض کے بعد دنیا بھر میں سب سے زیادہ پایا جانے والا عارضہ ہے، یعنی صحت سے متعلق دوسرا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔
اس مرض میں ہڈیوں کی لچک میں کمی ہوتی ہے، اور وہ بھربھرے پن اور نرم پڑ جانے جیسے مسائل سے دو چار ہو جاتی ہیں ، آسٹیوپراسس ہڈیوں کی بیماری ہے جس میں ہڈیاں کمزور اور بھربھرے پن کا شکار ہو جاتی ہیں۔ اس بیماری کے باعث جسم کی ہڈیاں با آسانی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجاتی ہیں۔
اکثر اوقات بیماری کی تشخیص اس وقت ہوتی ہے جب معمولی سی چوٹ لگنے پر ہڈی فریکچر ہوجاتی ہے، وزن میں کمی ، مناسب خوراک نہ لینا ، کیلشیم اور وٹامن ڈی کی کمی ، بڑھتی عمر، اسٹیورائیڈز کا استعال اور سگریٹ نوشی اسکی عام وجوہات ہیں۔
خواتین مردوں کے مقابلے میں اس بیماری سے زیادہ متاثر ہوتی ہیں، بڑھتی عمر کے ساتھ جسم میں کیلشیم کی مقدار میں کمی اور ہڈیوں کی کیلشیم جذب کرنے کی استطاعت میں کمی ہڈیوں کی کمزوری کا سبب بنتی ہے۔
اس بیماری سے محفوظ رہنے کی بہترین تدبیر یہ ہے کہ جوانی میں صحت بخش طرز زندگی اپنایا جائے تاکہ بڑھاپے میں اس قسم کے مسائل سے بچا جا سکے۔
جسمانی محنت و مشقت اور باقاعدہ ورزش ہڈیوں کو مضبوط بنانے کے لیے ضروری ہے، خود کو متحرک رکھ کر آپ ہڈیوں کی کمزوری سے محفوظ رہ سکتے ہیں ۔
اسکے علاوہ خوراک پر توجہ دینا بہت اہم ہےاس بیماری کے جدید طریقہ علاج میں اس بات پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے کہ کس طرح پٹھوں اور ہڈیوں کی طاقت کو بڑھایا جائے۔ مزاحمتی مشقیں پٹھوں اور ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے فائدہ مند ہیں، اور وزن اٹھانے والی مشقیں فٹنس اور ہڈیوں کے بڑے پیمانے کو برقرار رکھنے میں مدد کرتی ہیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر حنا علی (چیئر پرسن شعبہ اکنامکس ) نے کہا کہ یہ سمپوزیم وقت کی ضرورت ہے ، اس بیماری کا شکار خواتین ہورہی ہیں۔
خواتین کے ایک ادارے میں ایسا ایونٹ ہونا ضروری تھا امید ہے تمام اساتذہ، افسر اور طالبات اس لیکچرر سے مستفید ہوں گی، اور اس بیماری سے بچنے کی تدابیر کریں گی۔
سمپوزیم میں طالبات ، تمام فیکلٹی ممبران اور ایڈمنسٹریٹر آفیسرز نے شرکت کی ۔