Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

ویمن یونیورسٹی : پی ایچ ڈی سکالر شازیہ نورین کا پبلک ڈیفنس مکمل

ویمن یونیورسٹی ملتان کے شعبہ تاریخ اور مطالعہ پاکستان کی پی ایچ ڈی سکالر شازیہ نورین کا پبلک ڈیفنس کی تقریب منعقد ہوئی۔
ان کے مقالے کا عنوان "مشرف دور 1999-2008 کے دوران خواتین کی آزادی” تھا ۔

اس موقع پر وائس چانسلر ڈاکٹر کلثوم پراچہ کا کہنا تھا کہ خواتین کی آزادی اور مساوی گھریلو اور سماجی حقوق کے حصول کی کوششیں پدرانہ معاشرے میں سخت جدوجہد کرتی ہیں، حقوق نسواں امتیازی سلوک سے بچنے کے لیے صنفی مساوات کے خیال کو مضبوطی سے ابھار رہی ہے۔

خوشی کی بات ہے کہ ویمن یونیورسٹی کے سکالر خواتین کی آواز بن رہی ہیں، ان کی جدو جہد کو اپنی تحقیق کا حصہ بنارہی ہیں، امید ہے مستقبل میں یہ سلسلہ جاری رہے گا ۔

اس موقع پر سکالر شازیہ نورین کا کہنا تھا کہ موجودہ تحقیق کا مقصد مشرف دور میں خواتین کی آزادی کے رجحان کا مطالعہ کرنا ہے۔

پاکستان ایک پدرانہ معاشرہ ہے جہاں مرد خاندان کی بے اختیار خواتین ارکان پر اپنی طاقت کا استعمال کرتے ہیں۔ موجودہ مطالعہ کا مقصد خواتین کی آزادی اور خواتین کو اہمیت دینے کے لیے اسے برقرار رکھنے کی اشد ضرورت کو اجاگر کرنا ہے۔

مطالعہ فطرت کے لحاظ سے معیاری ہے، خواتین کی آزادی کی ضرورت پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ 21 ویں صدی کا پاکستانی معاشرہ اب بھی پدرانہ دباؤ کا سامنا کر رہا ہے، جہاں طاقتور ایجنسیوں کی طرف سے خواتین کی آزادی ممنوع ہے، اس لیے خواتین کے حقوق کی برابری کے لیے کام کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ مطالعہ خواتین کی آزادی کے رجحان کے بارے میں علم میں اضافہ کرتا ہے اور مستقبل کے محققین کو اس سلسلے میں اہم تحقیق کرنے کے لیے بصیرت فراہم کرتا ہے۔

ان کے مقالے کی سپروائزر ڈاکٹر عصمت ناز اور ایکسٹرنل سپروائزر ڈاکٹر آفتاب گیلانی تھے۔

بعد ازاں شازیہ نورین کو پی ایچ ڈی کی ڈگری ایوارڈ کرنے کی سفارش کی گی، اس موقع پر ڈاکٹر فاطمہ علی اور دیگر اساتذہ بھی موجود تھیں۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button