پاک امریکا تعلقات کو چین اور افغانستان کےتناظر سےنہیں دیکھا جاسکتا : وزیراعظم شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان اور امریکا کےتعلقات باہمی نوعیت کےہیں، ان تعلقات کو چین اورافغانستان کےتناظرسےنہیں دیکھاجاسکتا۔
پاک امریکا تعلقات کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر امریکی سفارتخانےمیں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اورامریکا کےدرمیان تعلقات کی طویل تاریخ ہے، ہمارے دوستانہ تعلقات باہمی اعتماد پرمبنی ہیں، دونوں جانب سےتعلقات کو بہتربنانےکیلئےکردارادا کیاجاتارہاہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات باہمی نوعیت کے ہیں جسے چین اور افغانستان کے تناظر سے نہیں دیکھا جاسکتا۔
موجودہ حالات میں پاک امریکا تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ امریکا پاکستان کا بڑا تجارتی شراکت دارہے، حالیے دورہ امریکا میں امریکی صدر اور سیکریٹری خارجہ سےانتہائی مفید ملاقات ہوئی۔
ملک میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیلاب سے پاکستان میں چار ملین ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوئیں، 1600 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں400 بچےشامل تھے، جبکہ سیلاب کےباعث10لاکھ سےزیادہ گھرتباہ ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ سیلاب کےباعث لاکھوں مویشی ہلاک ہوئے، لاکھوں سیلاب متاثرین خیموں اورکھلےآسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں، جنہیں ریلیف فراہم کرناحکومت اور اداروں کی ذمہ داری ہے۔
تباہی زیادہ مسائل محدود ہیں، یہی وجہ ہے کہ سیلاب متاثرین کی طلب اور رسدمیں واضح طور پر فرق موجود ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ابھی سیلاب متاثرین کی بحالی اورآبادکاری کامرحلہ باقی ہے، چاہتے ہیں کہ اس مشکل گھڑی میں عالمی برادری ہمارےساتھ کھڑی ہو اور مدد کرے، ہم رقم نہیں عوام کی بحالی کیلئے اقدامات چاہتےہیں۔
واضح رہے کہ تقریب میں وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کے علاوہ پاکستان میں امریکا کے سفیر ڈونلڈ بلوم، وفاقی وزراء اور دیگر شخصیات نے شرکت کی۔
تقریب کے آغاز پر پاکستان کے سیلاب زدگان سے یکجہتی کے طور پر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔