تعلیمی بورڈز میں آج سے احتجاج شروع، دو روز سیاہ پٹیاں باندھی جائیں گی
ایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن تعلیمی بورڈ ملتان کے زیر اہتمام تعلیمی بورڈز کی خود مختاری ختم کرنے کے حوالے سے ایک جنرل باڈی کااجلاس زیر صدارت صدر ایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن ملتان بورڈ ملک نثار احمد منعقد ہو ا، جس میں بورڈ ملازمین کے علاوہ بورڈ کے آفسران نے بھی شرکت کی۔
اس موقعہ پر صدر ایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن تعلیمی بورڈ ملتان ملک نثار احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے 9 بورڈز ایک ایکٹ کے تحت کام کر رہے ہیں ۔ تعلیمی بورڈز 1976ء کے ایکٹ کے مطابق وجود میں آئے تھے، جس کی منظوری اس وقت کی اسمبلی نے دی تھی اور نگران حکومت کے پاس ل کوئی اختیار نہیں کہ وہ اس بورڈ ایکٹ کو ختم کریں، اور ساتھ ہی اس کے پاس کوئی اختیارنہیں کہ وہ تعلیم دشمنی کر تے ہوئے بورڈز کی خودمختاری کو ختم کر کے بورڈز کو ختم کرئے اگر نگران حکومت نے بورڈ کی خود مختاری ختم کرنے کا اپنا فیصلہ واپس نہ لیا تو اس کے خلاف تمام بورڈز ملازمین بحالی تک احتجاجی تحریک چلائیں گے۔
مجاہد حسین بلوچ نے اپنے خطاب میں کہا کہ پنجاب کی نگران حکومت پنجاب بورڈز ایکٹ میں مجوزہ ترمیم ، پنجاب میں سنگل بورڈ کے قیام ،9 تعلیمی بورڈز کے خاتمے کے فیصلے پر شدید تشویش ہے ، یہ حکومتی فیصلہ بلاجواز، غیر منطقی اور تعلیم دشمنی کا عکاس ہے۔
ڈاکٹر حافظ فد ا حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم تمام بورڈ ملازمین متحد ہیں، اور بورڈ کی خود مختاری کو ختم کرنے گا فیصلہ نگران حکومت نے واپس نہ لیا تو اس کے خلاف بھر پور تحریک چلائیں گے، اور تحریک میں بورڈ افسران بھی آپ کے شانہ بشانہ کھڑے ہوگئے ہیں۔
محمد یونس صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح طلباء و طالبات کے لیے شدید ترین مسائل پیدا ہو جائیں ۔شیخ عمران حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی بورڈز اپنے وسائل آپ کے تحت کام کر رہے ہیں حکومت سے ایک روپیہ بھی گرانٹ نہیں لیتے۔ شفاف اور فول پروف امتحانات کا انعقاد کرواتے ہے گزشتہ دنوں پنجاب پولیس کے ٹیسٹ کے موقع پر حکام نے تسلیم کیا کہ ایجوکیشن بورڈز کا امتحان لینے کا طریقہ بہت اچھا ہے۔
ترجمان ایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن تعلیمی بورڈ ملتان محمد الیاس نوناری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ قوم کے نونہالوں ،معصوم طلباء و طالبات کے مستقبل کا معاملہ ہے اگر نگران حکومت باز نہ آئی تو اس کے خلاف بھر پور تحریک چلائیں گے ، بورڈ ملازمین بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کریں گے، 2 دن میں آرڈنینس واپس نہ لینے کی صورت میں غیر معینہ مدت کے لیے قلم چھور ہرتال کی جائے گی، اور نتائج کی ذمہ دار نگران حکومت ہوگی ۔
اس موقعہ پر ،مہر محمد اکبر، جواد نعیم بھٹی ،احسان الہی گجر،۔ملک محمد رمضان، محمد تیمور، سید باقر حسین، حافظ محمد یحیی خان، حضور بخش اور دیگر بھی موجود تھے۔