پنجاب کے تمام 9 تعلیمی بورڈز کو ختم کرکے ایک بورڈ بنانے کا فیصلہ، یونینز کا احتجاج کا اعلان
پنجاب کے نو بورڈز کوختم کرکے ایک بورڈ بنانے کافیصلہ کرلیا گیا، بورڈ کا سربراہ گریڈ 20 یا 21 کا افسر ہوگا، بورڈ لاہور میں ہوگا، منصوبے پر ایک ارب 25 کروڑ روپے خرچ ہونگے، دوسری طرف اس فیصلے کے خلاف تمام بورڈز کی ایمپلائز یونین نے احتجاج کا اعلان کردیا۔
گزشتہ روز ایمپلائز یونینز کے چیئرمین ملک نثار نے پی بی سی سی کے اجلاس سے قبل احجتاج کی کال دی کہ اگراجلاس میں فیصلے کو حتمی شکل دی گئی تو تمام کام روک دیا جائے گا، یکم مارچ سے ہونے والے میڑک کے امتحانات نہیں لئے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگرامتحان میں کوئی خلل پڑتا ہے تو اس کی ذمے داری پی بی سی سی اور ایچ ای ڈی پر ہوگی ،کیونکہ ملازمین سمجھتے ہیں ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ ہرسال بورڈز سے کروڑ روپے حاصل کرتا ہے گاڑیاں استعمال کرتا ہے اور ملازمین کی خدمات بھی لیتا ہے مگر جب ملازمین کے خلاف کوئی پالیسی آتی ہے تو وہ اس کے کا حامی نظر آتاہے، جو افسوس ناک ہے، ہم اس ملازمین کش اقدامات کو ہرحال میں روکیں گے ، ان کے اس اعلان کے بعد پی بی سی سی کا اجلاس ملتوی کردیا گیا۔
حکام کاکہنا تھا کہ نئی حکومت آکر بورڈز کے مستقبل کافیصلہ کرے گی ۔