سکولوں میں "ریشنلائزیشن” کرنے کا فیصلہ
پنجاب حکومت اور سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے سرکاری سکولوں میں فالتو اساتذہ کو زیادہ ضرورت والے سکولوں میں ٹرانسفر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
صوبے کے تمام سکولوں میں طلباء و طالبات کی ضرورت کے مطابق اساتذہ تعینات کئے جائیں گے۔
پہلے مرحلے میں پرائمری اور ایلمنٹری سکولوں میں ٹیچنگ سٹاف کی "ریشنلائزیشن” عمل میں لائی جائے گی۔
تفصیل کے مطابق سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے 18 اکتوبر سے اساتذہ کی ریشنلائزیشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ریشنلائزیشن 10 نومبر تک مکمل کر لی جائے گی، تمام سکولوں کے پرائمری سیکشن میں کم از کم 3 اساتذہ تعینات کئے جائیں گے، اس سے زیادہ اساتذہ کی تعداد کا انحصار عموماً زیر تعلیم بچوں کی تعداد پر ہو گا۔
مرد اساتذہ کو بوائز اور خواتین اساتذہ کو گرلز سکولوں میں ایڈجسٹ کیاجائے گا، خاتون اساتذہ کو زیادہ سے زیادہ 10 کلومیٹر تک کے فاصلے پر واقع سکولوں میں ایڈجسٹ کیاجائے گا، مرد اساتذہ کو زیادہ سے زیادہ 15 کلومیٹر تک کے فاصلہ تک واقع سکولوں میں ایڈجسٹ کیا جائے گا۔
سر پلس اساتذہ والے سکولوں میں سے طویل ترین عرصہ سے موجود استاد کو پہلے شفٹ کیاجائے گا۔ سر پلس اساتذہ والے سکولوں کی نشاندہی کمپیوٹر سوفٹ وئیر کی مدد سے کی جائے گی، جن اساتذہ کی ریٹائرمنٹ میں ایک سال سے کم عرصہ رہ گیا ہے وہ اگر ریشنلائزیشن پالیسی کی زد مین آئیں گے تو ان اساتذہ کی ریشنلائزیشن نہیں کی جائیگی،
ریشنلائزیشن آن لائن کی ہوگی، اساتذہ اپنے اعتراضات آن لائن جمع کروا سکیں گے۔ سی ای اوز ایک ہفتے میں اعتراضات کے حل ، ریشنلائزیشن کا عمل مکمل کرنے کے پابند ہوں گے۔