آرگینک کاٹن کی پیداوار بڑھا کر ہم کثیر زرمبادلہ کما سکتے ہیں : ڈاکٹر یوسف ظفر
آر گینک کاٹن کی پیداوار میں اضافہ سے ہم کثیر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، اور نامیاتی بیج کی ترقی و ترویج کے لئے کے لئے ہم پاکستان میں بھرپور کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
یہ بات سابق چیئرمین پاکستان ایگریکلچر ریسرچ کونسل ڈاکٹر یوسف ظفر نے سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان میں سنٹر فار ایگریکلچر اینڈ بائیو سائنس انٹرنیشنل (CABI) اور آرگینک کاٹن اکیسیلیٹر (OCA) کے باہمی تعاون سے منعقد ایک روزہ ورکشاپ کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
ورکشاپ میں پبلک و پرائیویٹ سیکٹر سے تعلق رکھنے والے ملک بھر کے نامور کاٹن بریڈرز، سیڈ کمپنیوں کے کاٹن ایکسپرٹ اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔
ڈاکٹر یوسف ظفر کا کہنا تھا کہ ورکشاپ کا مقصد ملک میں آرگینک کاٹن کے فروغ وترقی کے لئے سرکاری و نجی اداروں کی باہمی کاوشوں سے ہم اگلے سیزن میں اعلی کوالٹی کا بیج فراہم کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بلو چستان میں نامیاتی کپاس کی کاشت کیلئے ماحول انتہائی ساز گار ہے۔ اس کے علاوہ پنجاب میں چولستان کا علاقہ بھی آرگینک کاتن کے لئے کافی مفید ثابت ہوگا۔
ڈاکٹر یوسف ظفر نے شرکاءسے اپنے خطاب میں کہا کہ نامیاتی کپاس کی کاشت کیلئے ریسرچ اداروں اور سیڈز کمپنیوں کا کردار انتہائی اہم ہے۔
ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر سی سی آر آئی ملتان ڈاکٹر زاہد محمود نے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نامیاتی کپاس سے ماحول کے ساتھ ساتھ انسانی صحت بھی محفوظ رہتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت پوری دنیا میں آرگینک کاٹن کی ڈیمانڈ میں اضافہ ہورہا ہے، اسی لئے ہمیں بروقت نامیاتی کپاس کی پیداوار میں اضافے کے لئے حکمت عملی تیار کرنا ہوگی۔
ڈاکٹر زاہد محمود کاکہنا تھا کہ ہمیں نامیاتی بیج کی طرف بھر پور توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ خالص نامیاتی بیج ہی ہمیں کامیابی کی طرف لے جا سکتا ، اور انشاءاللہ وہ دن دور نہیں جب عالمی منڈی میں پاکستان کی نامیاتی کپاس کا بہت بڑا حصہ ہو گا۔
آر گینک کاٹن کی ترقی وفروغ کے لئے ورکشاپ کے شرکاءنے گروپ ڈسکشن میں بھرپور حصہ لیا۔
ڈاکٹر تصورحسین ملک، ڈاکٹر محبوب الرحمن، ڈاکٹر سجاد احمد ،ڈاکٹر غلام سرور، ڈاکٹر صغیر احمد ،ڈاکٹر اقبال بندیشہ ،آصف محموددیگر شرکاء نے بھی آئندہ سالوں میں نامیاتی کپا س میں اضافہ کے لئے اپنی اپنی آراءپیش کیں۔