Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

ویمن یونیورسٹی میں خواتین کے حقوق بارے سیمینار

شعبہ سوشیالوجی دی وویمن یونیورسٹی ملتان نے ایس پی او کے تعاون سے کچہری کیمپس میں خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے ایک روزہ آگاہی سیمینار کا انعقاد کیا۔

تقریب کی مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عظمیٰ قریشی تھیں، جبکہ فوکل پرسن ڈاکٹر صدف محمود (چیئرپرسن شعبہ سوشیالوجی) تھیں۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عظمیٰ قریشی نے کہا کہ حضرت خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ عنہا کی زندگی آج کی خواتین کے لیے مکمل روشنی کا مینار ہے۔
اسلام خواتین کو بہت اہمیت دیتا ہے اور مردوں کو خواتین کے ساتھ عزت اور شائستگی سے پیش آنے کی ہدایت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خواتین بحیثیت مائیں، بہنیں اور بیٹیاں ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کے حقوق کو یقینی بنائے بغیر ہم باقی دنیا کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔

زرینہ اشرف (سابق صدر روٹری ملتان) نے کہا کہ تعلیم سماجی اور معاشی مسائل سے نمٹنے کے لیے ترقی کے انجن کا کام کرتی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ خواتین کی فعال شمولیت اور انہیں حقوق فراہم کیے بغیر قوم ترقی نہیں کر سکتی۔ کامران اشفاق (ایسوسی ایٹ پروفیسر شعبہ سوشیالوجی، بی زیڈ یو) نے کہا کہ خواتین نہ صرف گھر کی رکھوالی کے طور پر بلکہ زندگی کے تمام شعبوں میں ورکنگ فورس کے طور پر بھی ایک بہترین رول ماڈل کا کردا ادا کر رہی ہیں۔

ڈاکٹر زاہد ذوالفقار نے کہا کہ دیہی خواتین کو ان کے معاشی اور ثقافتی حقوق کا ادراک کرنے کے لیے آگاہی دی جانی چاہیے۔
انہوں نے ملک سے غربت کے خاتمے کے لیے خواتین کو با اختیار بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

سیمینار سے ڈاکٹر فرحت عالم (سابق چیئرپرسن شعبہ سوشیالوجی)، زہرہ سجاد زیدی اور مسٹر فرخ خان نے خطاب کیا۔

سیمینار کے مقررین نے خواتین کو درپیش مسائل، خواتین کو بااختیار بنانے سمیت صنفی عدم مساوات کے خاتمے، خواتین کو صحت اور تعلیم کی سہولیات کی فراہمی، گھریلو تشدد اور معاشی استحصال کے خاتمے پر روشنی ڈالی۔

آخر میں ڈاکٹر صدف محمود (چیئرپرسن شعبہ سوشیالوجی) نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ، اور حاضرین کو یونیورسٹی کی جانب سے تعلیم کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنانے کی کوششوں سے بھی آگاہ کیا۔

سیمینار میں فیکلٹی ممبران اور طلباء نے شرکت کی۔
اس سلسلے میں یوم خواتین کے موقع پر ریلی کا بھی انعقاد کیا گیا

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button