سرکاری کالجز اور سکولوں کے ہاسٹلز ختم، طلباء خوار ہوگئے
ملتان شہر تعلیم حاصل کرنے کے لئے داخلہ لینے والے طلباء و طالبات کے والدین اپنے بچوں کو مختلف علاقوں اور کالونیوں میں قائم پرائیویٹ ہاسٹلز میں رہائش دلوانے پر مجبور ہیں۔
ماضی میں گورنمنٹ ایمرسن کالج کا ہاسٹل اقبال ہال ختم کر دیا گیا ہے، اور وہاں گرلز کالج بوسن روڈ بنا دیا گیا ہے، حالانکہ یہ گرلز کالج پہلے قائد اکیڈمی و ایلیمنٹری کالج چونگی نمبر 6 میں کام کر رہا تھا، مگر ایمرسن کالج کے ختم کئے گئے ہاسٹل اقبال ہال میں گرلز کالج تو قائم ہے مگر قائد اکیڈمی و ایلیمنٹری کالج کی عمارت میں اپنا سرکاری کالج کام کر رہا ہے۔
اسی طرح گورنمنٹ علمدار کالج ملتان کا ہاسٹل ختم کرکے وہاں گورنمنٹ زینب گرلز کالج قائم کر دیا گیا ہے ۔
گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی ملتان کے ہاسٹل کو ختم کرکے وہاں ہاسٹل کی عمارت اور کمروں میں نواز شریف انجینئرنگ یونیورسٹی کا سٹی کیمپس قائم ہے ۔
گورنمنٹ کمپری ہنسو ہائی سکول بوسن روڈ کے ہاسٹل کو ختم کرکے محکمہ تعلیم سکولز ایجوکیشن اتھارٹی اور ڈی ای اوز کے دفاتر بنا دئیے گئے ہیں۔
گورمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول نزد فاروق پورہ سوئی گیس روڈ کی عالیشان خوبصورت اور وسیع عمارت کو ختم کرکے یہ عمارت نواز شریف زرعی یونیورسٹی کے حوالے کر دی گئی ہے ۔
ویمن یونیورسٹی ملتان کی دو کنال سے زائد اراضی پر یونیورسٹی انتظامیہ نے بھاری رقم لے کر دو پرائیویٹ بنک قائم کرا دئے ہیں۔