جامعہ زکریا : وارڈن کے خلاف درخواست، طالب علم کی زندگی اجیرن ہوگئی
قاسم ہال کے وارڈن اور سپرٹینڈنٹ کے خلاف وائس چانسلر کو درخواست دینا طالبعلم کو مہنگا پڑگیا،سٹوڈنٹ کو شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا۔
بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے قاسم ہال کے طلباء پریشانی کا شکار ہیں، طلباء کا کہنا ہے کہ قاسم ہاسٹل کی جب سے موجودہ انتظامیہ آئی ہے ہاسٹل کا میس بند کروا دیا ہے۔
طلباء دور یونیورسٹی سے باہر کھانا کھانے جاتے ہیں، جیسے ہی بجلی جائے غسل خانوں سے پانی ختم ہو جاتا ہے۔ ہاسٹل پارکنگ سے پٹرول اور بیٹری چوری عام ہو گیا ہے۔
موجودہ وارڈن اور سپریٹنڈینٹ طلباء کے مسائل اجاگر کرنے پر گالم گلوچ اور ڈگریاں رکوانے کی دھمکیوں پر اتر آئے ہے۔
چند روز قبل ایم فل ایگریکلچر کے ایک طالب علم عاطف رانا یاسین نے موٹر سائیکل سے پٹرول چوری کی واردات سے کو سپرنٹینڈنٹ کو آگاہ کیا، جنہوں نے وارڈن سے بات کی، تو انہوں نے طلب علم کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں، جس پر طالب علم نے وائس چانسلر کو درخواست دے دی جس میں اس نے موقف اختیار کیا ہے کہ پیڑول چوری کی واردات سے آگاہی جرم بن گیا، وارڈن نے ماں بہن کی گالیاں دیں جو ہاسٹل کے سی سی ٹی وی کی ریکارڈ نگ میں موجود ہے، اب مختلف بہانوں سے ذہنی ٹارچر کیا جارہا ہے، جبکہ گواہ طالب علم محمد علی کو بھی دھمکیاں اور نوٹس دئے جارہے ہیں۔
چیرمین ہال کونسل کو اطلاع کے باوجود کیسی قسم کی کوئی شنوائی نہیں ہوئی، مجھے ڈگری روکنے اور یونیورسٹی سے نکلوانے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں ۔
وائس چانسلر اس رویے کا نوٹس لیں، اور طلباء کو ذہنی اذیت سے بچائیں، اور ہاسٹل انتظامیہ کے خلاف کارروائی کریں ۔