زرعی یونیورسٹی میں خواتین کو با اختیار بنانے کے لئے ورکشاپ کا انعقاد

ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں خواتین کو با اختیار بنانے اور زراعت میں ان کے کلیدی کردار کو اجاگر کرنے کے موضوع پر ٹریننگ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔
اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف علی (تمغہ امتیاز) نے کہا کہ خواتین معاشرے کا اہم جزو ہیں، بالخصوص زراعت میں خواتین کا کردار بہت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ فصلوں کی بوائی سے لے کر کٹائی اور گہائی تک خواتین مردوں کے شانہ بشانہ کام کرتی ہیں۔خواتین نہ صرف کھیتوں میں کام کرتی ہیں بلکہ ساتھ ہی ساتھ گھر کے کام کاج بھی سنبھالتی ہیں، لہذا خواتین کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
آسٹریلیا سے آئے زرعی سائنس دانوں میں ڈاکٹر کرسٹوفی، ڈاکٹر گیون رمسے، پینی ہیوسٹن، ڈیانا فنر، پروکوک اور ڈاکٹر عطا الرحمن نے سندھ اور پنجاب سے آئی خواتین کسانوں کے ساتھ اپنے خیالات کا اظہار کیا، اور اپنے مشاہدات اور تجربات سے بھی آگاہ کیا۔
مزید زرعی سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ آج خواتین کو گھر کے کام کاج کے علاوہ جدید زراعت کی طرف آنا ہوگا، جس سے وہ نہ صرف با اختیار بنیں گی بلکہ معیشت کی مضبوطی کے لیے بھی اپنا کردار ادا کر سکتی ہیں۔
اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر مبشر مہدی،ڈاکٹر عمیر وقاص،علی حمید،ڈاکٹر پلوشہ خانم،ڈاکٹر سمرا،انم بخاری،مس ایمن سمیت خواتین کی کثیر تعداد موجود تھی۔