Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

ماحولیات کا عالمی دن : ویمن یونیورسٹی میں پوسٹر سازی، ریلی کا انعقاد

ماحولیات کے عالمی دن کے موقع پر ویمن یونیورسٹی ملتان میں تقریب، ریلی اور پوسٹر سازی کے مقابلے منعقد کروائے گئے۔

ترجمان کے مطابق ماحولیات کے عالمی دن کے موقع پر تقریب متی تل کیمپس میں منعقد ہوئی، یہ تقریب ویمن یونیورسٹی ملتان محکمہ جنگلات پنجاب ملتان اور پاکستان انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی کے تعاون سے ہوئی۔

مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ، کمشنر ملتان مریم خان اور ڈپٹی کمشنر ملتان وسیم سندھو تھے۔

اس تقریب کی فوکل پرسن ڈاکٹر سائمہ نسرین تھی۔ وائس چانسلر ڈاکٹر کلثوم پراچہ نے خطاب کرتے ہوئے کہ اس دن کو منانے کا مقصد عوام میں ماحول کی بہتری اور آلودگی کے خاتمے سے متعلق شعور و آگاہی پیدا کرنا ہے۔ اقوام متحدہ کے زیر اہتمام یہ دن سن 1974 سے ہر سال باقاعدگی سے منایا جاتا ہے۔ اس دن اقوام عالم ماحولیاتی مسائل پر قابو پانے کے عزم کا اعادہ کرتی ہیں خشک سالی کے واقعات کی تعداد اور شدت میں اضافہ ہو رہا ہے، پانی کے ذخائر میں کمی آرہی ہے اور فصلوں کی پیداوار محدود ہوتی جا رہی ہے۔

حیاتیاتی تنوع کا نقصان اور قحط کا پھیلاؤ غذائی قلت کا سبب بن رہا ہے دیگر قدرتی آفات کے برعکس خشک سالی خاموشی سے آتی ہے۔ اسی لیے عموماً یہ مسئلہ عوامی اور سیاسی سطح پر زیادہ توجہ حاصل نہیں کر پاتا خشک سالی کے مقابل استحکام لانے کے لیے زمین کی بحالی اور اس کا پائیدار انتظام ضروری ہے۔

اس مقصد کے لیے کھیتی باڑی کے ایسے طریقے اختیار کرنا ضروری ہیں جو فطرت سے ہم آہنگ ہوںان میں خشک سالی کے خلاف مزاحم فصلوں کی کاشت، آبپاشی کے موثر طریقے اور زمین کے تحفظ کے اقدامات شامل ہیں، ایسے طریقوں سے فصلوں اور آمدنی پر خشک سالی کے اثرات میں کمی لائی جا سکتی ہے۔

اس میں پانی کی فراہمی کے پائیدار نطام، اسے محفوظ رکھنے کے اقدامات اور متعلقہ ٹیکنالوجی کو ترقی دینے پر سرمایہ کاری بھی شامل ہے۔

کمشنر ملتان مریم کہا کہ کمشنر ملتان مریم خان نے کہا کہ ملتان۔حکومت پنجاب نے ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کیلئے پلاسٹک کے استعمال پر پابندی کی ہے۔ وطن عزیز کو ماحولیاتی آلودگی، گلوبل وارمنگ نے سب سے زیادہ متاثر کیا ہے۔ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کیلئے نسل نو کو حکومت کا بھرپور ساتھ دینا ہوگا۔

کمشنر آفس میں پلاسٹک کے بیگز, کٹلری، ڈبے، کپ، گلاس، بوتلوں کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی ہے، پلاسٹک کا بے جا استعمال موذی امراض کا موجب ہے۔پلاسٹک حیاتیاتی تنوع، انسانی صحت اور آب و ہوا پر منفی طریقے سے اثرانداز ہو رہا ہے۔نسل نو کی بقا کیلئے بڑے پیمانے پر شجر کاری کرنا ہوگی۔

امسال عالمی یوم ارض کو پلاسٹک کی آلودگی سے منسلک کیا گیا تھازمین کی بقا میں ہی زندگی کی بقا ہے۔

ڈی سی ملتان وسیم حامد سندھو نے کہا کہ۔آلودگی نے زمین کے سسٹم کو ہلا کر رکھ دیا ہے، ماحولیاتی تغیرات اس کی مثال ہے ہم سب کو ملکر آلودگی کے خاتمے کیلئے عملی اقدامات کرنے ہونگے۔نسل نو کی بقا کیلئے صاف ماحول کی فراہمی ناگزیر ہے ۔

ماحولیاتی آلودگی کی آگاہی کیلئے انٹرا کالج مقابلوں میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے اداروں میں انعامات تقسیم کیے گئے۔

رجسٹرار ڈاکٹر میمونہ خان نے کہا کہ یہ دن ہم پر زور دیتا ہے کہ ہم ایسے پائیدار طریقوں کو اپنائیں جو مٹی کی صحت کو فروغ دیتے ہیں، انحطاط شدہ زمینوں کو بحال کرتے ہیں، پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک میں جہاں ہمارے بچے گھر سے باہر غیر نصابی سرگرمیوں کے لئے قلیل وقت رکھتے ہیں، ایسی صورتحال میں ہمیں سکرین کے بجائے ’’گرین‘‘ ماحول کو پروان چڑھانے کے لئے کوششیں کرنا ہوں گی بعض اوقات مٹی میں کھیلنا، باغبانی، فطرت کے قریب اور صحت مند زندگی کا ضامن ہوتا ہے، لیکن موجودہ صورتحال میں ہم جو کچھ زمین کے ساتھ کر رہے ہیں در اصل ہم قدرتی نظام کو نقصان پہنچا رہے ہوتے ہیں اور یہ بہترین وقت ہےکہ ہم فطرت سے دوبارہ اپنے رابطے کو بحال کریں اور صحت مند صاف معاشرے کی تشکیل کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔

بعد ازاں پوسٹر سازی کے مقابلے ہوئے شرکا میں کمشنر اور ڈپٹی کمشنر نے سرٹیفکیٹ تقسیم کئے۔

اس موقع پر کمشنر ملتان ، ڈپٹی کمشنر ملتان اور وائس چانسلر نے شجر کاری مہم کا افتتاح کیا۔

کمشنر مریم خان نے کہا کہ دنیا کو ماحولیاتی چیلنجز کا سامنا ہے اور پاکستان آلودہ ترین ممالک کی فہرست میں پانچویں نمبر پر ہے۔ درخت اور پودے ہوا کو صاف کرنے اور قدرتی خوبصورتی کا بنیادی ذریعہ ہیں۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button