Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

جامعہ زرعیہ: "مٹی کے عالمی دن” کے حوالے سیمینار کا انعقاد

ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں ورلڈ سوائل ڈے "مٹی کے عالمی دن”:کے حوالے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔

ڈیپارٹمنٹ آف سوائل اینڈ انوائرمنٹل سائنسز کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر تنویر الحق نے افتتاحی کلمات میں بتایا کہ زرعی یونیورسٹی نے کسانوں کے اور ماحول کے مسائل کو حل کرنے کا بیڑا اٹھایا ہوا ہے، جس میں انہوں نے ذکر کیا کہ یونیورسٹی مختلف سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر ان تمام مسائل کو حل کرنے میں کوشاں ہے۔

انہوں نے اس موقع پر خصوصا ذکر کیا کہ زرعی یونیورسٹی ملتان میں ویسٹ مینجمنٹ سسٹم،
ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس، سولر سسٹم شجر کاری مہمات، میاواکی فارسٹ اور دیگر پروگرامز کے بارے میں تفصیل سے بات کی۔

انہوں نے مذید کہا کہ یہ بڑی خوش آئند بات ہے کہ نہ صرف اس یونیورسٹی کی فیکلٹی، طلباء، سول سوسائٹی اور موجود ایگریکلچر کے تمام ادارے کم وقت میں محمد نواز شریف زرعی یونیورسٹی کے ساتھ مل کر کسانوں اور ماحول کے مسائل کے حل کی بات کرتے ہیں۔

انہوں نے اس موقع پر پوسٹل اور ماڈل کمپٹیشن میں حصہ لینے والے طلباء خوب سراہا اور ان سب کو بڑھ چڑھ کر عملی طور پر پانی مٹی اور ماحول کے مسائل پر کام کرنے کی ترویج دی۔

اس موقع پر ایس ایف سی سے ارشاد احمد نے مٹی اور پانی کی اہمیت اور ان ریسورسز کو بچانے کے بارے میں تفصیل سے بات کی، جس میں انہوں نے دوبارہ ذکر کیا کہ زرعی یونیورسٹی یونیورسٹی ملتان اس ریجن میں وہ واحد ادارہ ہے جو ہر چیز کی ذمہ داری اسی طرح ہی لیتا ہے جیسے اس چیز کا حق ہے

بعد ازاں ایوب ایگریکلچر ریسرچ انسٹیٹیوٹ سے ڈائریکٹر ریٹائرڈ ڈاکٹر ریاض احمد سیال نے بھی خطاب کیا، جس میں انہوں نے اپنے وسیع تجربہ کی بنیاد پر مٹی پانی اور دیگر ذرائع کو بچانے اور ان کے کنزرویشن کے عملی طریقوں کے بارے میں بات کی۔

انہوں نے ذکر کیا کہ محمد نواز شریف زرعی یونیورسٹی میں آ کر لگا کے یہ واقعی وہ فارمر بیسڈ کمیونٹی ہے، جس کا ہم خواب دیکھا کرتے رہے اور مجھے بڑی خوشی ہے کہ میں آج جہاں پہ موجود ہوں اور انڈسٹری کے ساتھ اس یونیورسٹی کے لنکیج کو دیکھ کر بہت خوش ہوں۔

مائی سینٹر نیشنل سے میاں ارشد صاحب نے بھی مٹی کی اہمیت اور اس کے بچاؤ کے مختلف طریقوں کے بارے میں بات کی، انہوں نے خصوصا زور دیا کہ جیسے ڈیپارٹمنٹ آف سائل اینڈ انوائرمنٹل سائنسز فیکلٹی ممبران اور طلباء ہمارے پاس انڈسٹری وزٹ کرتے رہتے ہیں، یہی پریکٹس تمام یونیورسٹیز اور طلباء کو اپنانا چاہیے تاکہ طلبہ زیادہ سے زیادہ سیکھ کر مٹی زراعت اور ماحول کے تمام مسائل کو حل کر سکیں۔

پروگرام کے آخر میں پروفیسر ڈاکٹر آصف علی زرعی یونیورسٹی نے بتایا کہ یہ بڑی خوش آئند بات ہے کہ ڈیپارٹمنٹ آف سائنسز نے قدرتی ذرائع کے تحفظ کا بیڑا اٹھایا ہوا ہے، انہوں نے اس چیز پر خوشی کا اظہار کیا کہ مختلف انڈسٹریز اس ایونٹ میں موجود ہیں، اور اس کے علاوہ طلباء جو کل کے معمار ہیں وہ بھی بڑی تندہی سے ماڈل کوسٹر اور مختلف طریقوں سے اس تقریب میں حصہ لے رہے ہیں۔

آخر میں ووٹ آف تھینکس میں پروفیسر ڈاکٹر شفقت سعید ڈین فیکلٹی آف ایگریکلچر اور انوائرنمنٹل سائنسز نے کہا کہ محمد نواز شریف زرعی یونیورسٹی ہمیشہ سے ہی قدرتی وسائل کے تحفظ کے لیے کوشاں رہی ہے اور ہم اسی سلسلے میں کام جاری رکھیں گے ۔

اس موقع پر پوسٹر اور ماڈل کمپٹیشن میں پوزیشن لینے والے گروپس میں تیسری پوزیشن ایمان فاطمہ، لائبہ ملک اور امیر احمد نے حاصل کی، جبکہ پہلی پوزیشن سجیلہ سحر، مناہ الاطہر عائشہ علی نجمہ مجید اور حیدر کے گروپ نے حاصل کی۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button