ویمن یونیورسٹی ملتان کی بس کی ٹکر سے طالبہ جاں بحق ، بھائی شدید زخمی
ویمن یونیورسٹی ملتان کے بس ڈرائیور کی غفلت نے ایک جواں سال طالبہ کی جان لے لی۔
بتایاگیا گیا ہے کہ 23سالہ فرمین فاطمہ اپنی بھائی جواد کے ساتھ موٹر سائیکل پر جارہی تھی کہ سیوڑا چوک کے قریب ویمن یونیورسٹی کی بس نمبر 884 جس کو ڈرائیو ر سلیم چلارہا تھا کہ پیچھے سے ٹکر مار دی، جس سے فرمین گر کر بس کے پچھلے پہیوں کے نیچے آگئی اور موقع پر دم توڑ گئی, جبکہ جواد شدید زخمی ہوگیا، جس کو نشتر منتقل کردیا گیا جبکہ مرحومہ کی ڈیڈ باڈی ان کے بھائی رفیق ایڈووکیٹ کے حوالے کردی گئی۔
جبکہ پولیس نے بس اور ڈرائیور کو حراست میں لے لیا حادثے کے بعد شہریوں نے روڈ بلا ک کردیا اور احتجاج کیا، ان مطالبہ تھاکہ تیزرفتاری کرنے والے ڈرائیور کے خلاف کارروائی کی جائے پولیس کی یقین دہانی پر احتجاج ختم کیاگیا۔
دریں اثنا ویمن یونیورسٹی ملتان نے بس حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ذمے داروں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ویمن یونیورسٹی کے حکام سیوڑا چوک پر ہونے والے بس حادثے جس میں ایک لڑکی کے جاں بحق ہونے پر افسردہ اور غم ناک ہیں، اور اس دکھ کی گھڑی میں لواحقین کے ساتھ ہیں اور ان کو یقین دلاتے ہیں کہ اس حادثے کے ذمے داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
ویمن یونیورسٹی ملتان اس بات پریقین رکھتی ہے کہ تمام شہری اس کا حصہ ہیں ان کا نقصان یونیورسٹی کا نقصان ہے، اس واقعہ کو کسی صورت بھلایا یا نظر انداز نہیں کیا جاسکتا،مکمل انکوائری کے بعد ذمے داروں کو کیفر کردار تک پہنچا یا جائے گا، اور اس ضمن میں یونیورسٹی حکام نے فوری طور پر بس ڈرائیور کو معطل کرکے کارروائی کا آغاز کردیا ہے تاکہ انصاف کے تقاضے فوری طور پر پورے کئے جاسکیں ۔