Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

ملتان: این ایف سی انسٹی ٹیوٹ کی سینڈیکیٹ میں  بڑے فیصلے

این ایف سی انسٹی ٹیوٹ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی سینڈیکیٹ اجلاس، انکوائری رپورٹس میں الزام ثابت ہونے پر اساتذہ کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

یہ بھی پڑھیں ۔
عدالت عالیہ ملتان نے این ایف سی کے وائس چانسلر کو طلب کرلیا

تفصیل کے مطابق سنڈیکیٹ میٹنگ کا انعقاد کمیٹی روم وائس چانسلر سیکرٹریٹ میں کیا گیا، وائس چانسلر ڈاکٹر اختر علی کالرو صاحب نے میٹنگ کی صدارت کی۔ اس میٹنگ میں ایجنڈے پر موجود تمام معاملات بارے متفقہ فیصلے کیے گئے۔ جس میں سنڈیکیٹ کی سابقہ میٹنگ کی کارروائی سمیت اکیڈمک کونسل کی بارھویں میٹنگ کے فیصلوں کی منظوری بھی دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں ۔
این ایف سی انجینئرنگ یونیورسٹی کا وائس چانسلر غیر قانونی نکلا، عدالت عالیہ نے بلایا

اس میٹنگ میں ملازمین کنڈکٹ رولز کی منظوری کے ساتھ ساتھ پانچ سال سے کام کرنے والے ڈیلی ویجز ملازمین، تین سال سے کام کرنے والے کنٹریکٹ ملازمین وغیرہ بارے سابقہ میٹنگ میں منظور کیے گئے۔
رول آف پروسیجر کے مطابق ملازمین کی حتمی لسٹ کی بھی منظوری دی گئی۔

سنڈیکیٹ کی اس میٹنگ میں ادارہ ہذا کے ترمیمی بل سمیت ہر قسم کی غیر قانونی اور بلاوجہ بیرونی دخل اندازی بارے بھی متفقہ فیصلے کیے گئے۔
مزید یہ کہ ادارہ ہذا میں ہونے والی مختلف انکوائریوں کے حوالے سے انکوائری رپورٹس بھی متفقہ طور پر منظور کی گئیں۔

جس کے مطابق مرزا زوہیب کو ساتھی فیکلٹی ممبر کو جنسی ہراسگی کے حوالے سے جرم ثابت ہونے پر ہراسگی ایکٹ 2010ء کی روشنی میں دیگر سزاؤں سمیت ملازمت سے فارغ کرنے کا متفقہ فیصلہ بھی کیا گیا۔

مزید یہ کہ اس کیس میں غفلت برتنے پر سابقہ ڈیپارٹمنٹ ہیڈ سید ناصر مہدی گردیزی کی تین سال کی انکریمنٹ روکنے سمیت اسے آئندہ کسی بھی انتظامی امور کا ہیڈ نہ بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

سنڈیکیٹ کی اس میٹنگ میں ایک اور انکوائری میں جرم ثابت ہونے پر انجینئر سید افکار احسن اسسٹنٹ پروفیسر کیمیکل انجینئرنگ کو قوانین اور رولز کی خلاف ورزی اور ہیڈ سمیت انسٹیٹیوٹ اور انتظامیہ سے عدم تعاون، کلاسیں نہ پڑھانے اور یونیورسٹی کا ماحول خراب کرنے پر انسٹیٹیوٹ کی ملازمت سے فارغ کرنے سمیت دیگر سزاؤں کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

اس انکوائری میں جرم ثابت ہونے پر ڈاکٹر محمد سلیم خان اسسٹنٹ پروفیسر کی بھی نچلے گریڈ میں تنزلی کر دی گئی۔

مزید یہ کہ سنڈیکیٹ نے کچھ عرصہ قبل سوشل میڈیا پر ادارہ ہذا اور اس کی انتظامیہ کے خلاف گمراہ کن پروپیگنڈہ کا بھی نوٹس لیتے ہوئے اسے قانونی کارروائی بارے متعلقہ ادارے کو بھجوانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button