ویمن یونیورسٹی کی رجسٹرار کا اپنی پیش رو کو منہ توڑ جواب
ویمن یونیورسٹی ملتان کی سابق رجسٹرار کے اعتراضات مسترد کردئیے گئے اور انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کردی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
متعصبانہ رویہ اور ناگوار طرز عمل : رجسٹرار ویمن یونیورسٹی کو ہٹا دیا گیا، ڈاکٹر میمونہ خان کی تعیناتی
ویمن یونیورسٹی ملتان کی رجسٹرار ڈاکٹر میمونہ خان نے سابق رجسٹرار ڈاکٹر قمر رباب کو جاری کئے گئے مراسلے میں ان کے اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہوکر اپنا موقف بیان کریں۔
یہ بھی پڑھیں ۔
رجسٹرار اور ایڈیشنل رجسٹرار کی غیر قانونی تعیناتی، عدالت عالیہ نے ویمن یونیورسٹی حکام کو آج طلب کرلیا
انہوں نے مراسلے میں کہاہے کہ آپ نے سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی ہدایت پر بنائی گئی انکوائری کمیٹی اور انکے اختیارات پر سوال اٹھائے ہیں، اور انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہونے سے انکار کیا ہے۔
جس کےلئے یونیورسٹی حکام کی طرف سے اس کی وضاحت ضروری ہے کہ یہ کمیٹی وائس چانسلر نے اپنے خصوصی اختیارات جو سینڈیکیٹ نے تفویض کئے ہیں استعمال کرتے ہوئے قائم کی، جس کا مقصد سیکریٹری کی طرف سے آنے والے مراسلے کی بنیاد پر چھان بین کرنا تھا۔
یہ بھی پڑھیں ۔
ویمن یونیورسٹی میں کرپشن کا راج ؛ ہائر ایجوکیشن نے وائس چانسلر کو فوری کارروائی کرکے رپورٹ ارسال کرنے کا حکم دیدیا
یہاں یہ بات واضح کرنا بھی ضروری ہے کہ یہ کمیٹی پیڈا ایکٹ کے تحت قائم نہیں کی گئی، اس کا کام معاملات کی چھان بین کرکے اصل حقیقت کو سامنا لانا اور رپورٹ سینڈیکیٹ کے سامنے پیش کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
وائس چانسلر کی ریٹائرمنٹ: ویمن یونیورسٹی کے سیاہ اور کرپشن زدہ دور کا خاتمہ، ملازمین نے وائٹ پیپر جاری کردیا
علاوہ ازیں یہ انکوائری ایک سابق رجسٹرار کے خلاف کی جارہی ہے نا کہ پروفیسر کے خلاف اس لئے رجسٹرار کی حیثیت کمیٹی کے سامنے پیش ہوں۔
آپ نے سیکرٹری ایچ ای ڈی کے اختیارات کو بھی چیلنج کیا ہے کہ یہ معاملہ ان کی دسترس میں نہیں آتا جبکہ یہ وضاحت کی جاتی ہے کہ ایچ ای ڈی ویمن یونیورسٹی کا ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ ہے، حکومت پنجاب کے قوانین 2011 کے مطابق ایچ ای ڈی یونیورسٹی کے معاملات کو دیکھ سکتا ہے۔
آپ کی طرف سے سینڈیکیٹ ، سیکریٹری ایچ ای ڈی اور دیگر معلومات خلاف قانون اور لاعلمی پر مبنی ہے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
کرپشن، غیر قانونی ترقی اور تعیناتی، ویمن یونیورسٹی ملتان کی وائس چانسلر کے خلاف حکم امتناعی
اس لئے ہدایت کی جاتی ہے کہ انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہوکر اپنا موقف ریکارڈ کرائیں ۔