زیادتی، منشیات فروشی کے الزام والے ملازمین کے بحالی کےلئے کون سرگرم؟؟؟ اسلامی جمعیت کا احتجاج کا اعلان
خاتون سے زیادتی ، بلیک میلنگ اور منشیات فروشی کے الزامات میں ملوث زکریا یونیورسٹی کے ملازمین کو بحال کرانے کےلئے کوشش تیز ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں۔
زکریا یونیورسٹی کے سیکورٹی گارڈز کا لڑکی کو اغوا کرکے ریپ ، حالت نازک
زکریا یونیورسٹی کے دو سیکورٹی گارڈز ناصر اور عثما ن میر پر الزام ہے کہ وہ یونیورسٹی میں لڑکیوں کو بلیک میلنگ، منشیات فروشی، بھتہ خوری اور مختلف غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث ہیں، جبکہ اس وقت ایک خاتون کو اغوا کرکے اس سے زیادتی کے کیس میں معطل ہیں، تاہم ان کو بحال کرانے کے لئے سیاسی رہنما متحرک ہوگئے ہیں، جس پر اسلامی جمیت طلبا نے احتجاج کا اعلان کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
جامعہ زکریا: سیاسی دباؤ پر ہراسگی اور بلیک میلنگ پر ہٹائے گئے سیکیورٹی گارڈز واپس تعینات
ترجمان اسلامی جمعیت کا کہنا ہے کہ ناصر اور عثمان سیکورٹی گارڈز جنہیں یونیورسٹی رجسٹرار آفس نے مختلف طلباء و طالبات کی شکایت پر بیلدار بنا دیا، بعد ازاں انہیں ٹکسٹائل انجنئیرنگ کالج اور لودھراں کیمپس جامعہ زکریا میں شفٹ کر دیا گیا تھا، مگر اس کے باوجود بھی یہ کئی ماہ سے انتظامیہ کی ملی بھگت اور بدمعاشی کے زور پر یونیورسٹی مین کیمپس میں دندناتے پھر رہے ہیں، لودھراں کیمپس اور ٹکسٹائل کالج ڈیوٹی دینے سے انکاری ہیں۔ اب سیاسی رہنما اور یونین رہنما دوبارہ سے یونیورسٹی میں بحال کروانے میں سرگرم ہیں ، اور یونیورسٹی کے آر او ڈاکٹر راؤ مقرب اور رجسٹرار زبیر سے ملاقاتیں کروا رہے ہیں تاکہ انہیں دوبارہ بحال کرایا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی : طالبات کو ہراساں کرنے پر دو سیکورٹی گارڈز ڈیوٹی سے ہٹادئے گئے
اسلامی جمعیت طلباء جامعہ زکریا ملتان کا انتظامیہ سے مطالبہ ہے کہ وہ ان سیکورٹی گارڈز کی یونیورسٹی میں داخلہ پر پابندی عائد کرے تاکہ طلباء وطالبات ان کے شر سے محفوظ رہ سکیں ۔