ایڈیشنل رجسٹرار زکریا یونیورسٹی نے غریب ملازمین پر ‘بجلی بم’ گرا دیا
زکریا یونیورسٹی میں پروفیسر کو بچاتے بچاتے غریب ملازمین پر بجلی بم گرا دیا گیا، ایڈیشنل رجسٹرار نے مخصوص اساتذہ کو نوازنے کےلئے 38 لاکھ روپے کے یونٹس پینڈنگ کردئیے ۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی : وائس چانسلر نے بجلی چوروں کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے
تفصیل کے مطابق زکریا یونیورسٹی کے ایڈیشنل رجسٹرار کامران تصدق جن کو پروفیسروں کی مداخلت پر بجلی کی ریڈنگ اوربلنگ کی ذمے داری سونپی گئی تھی نے رہائشی ملازمین کی عید کی خوشیاں ختم کر دیں۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی کے افسروں اور اساتذہ پر بجلی گر گئی
ذرائع کے مطابق رواں ماہ کی مکمل ریڈنگ کے لحاظ سے گھریلو صارفین کا بل 90 لاکھ روپے بن رہا تھا جس میں کچھ پروفیسروں کا بل ایک لاکھ سے بھی زائد تھا، جس پر ایڈیشنل رجسٹرار نے ان پروفیسروں کی یونٹ کم کردیے جو بل بھجوائے گئے وہ چند سو یونٹس کے بھجوائے گئے جبکہ ان پروفیسروں کے 3 سے چھ ہزار یونٹس تک پینڈنگ کردئے گئے، جبکہ یہ کسر نکالنے کےلئے چھوٹے ملازمین کو اوورچارجنگ کردی گئی۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی میں رہائشی افراد پر بجلی گرادی گئی
ان پروفیسروں کا تعلق یونیورسٹی میں برسر اقتدار گروپ کے مخالف گروپ سے ہے، ملازمین کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے اپنی سہولت اور سہولت کاروں کے لئے یہ ذمہ داری ناپسندیدہ افسر ایڈیشنل رجسٹرار کامران تصدق کو سونپی جو کہ بجلی کے بلوں کے بارے میں ٹیکنکل نہیں ہے، نان ٹیکنیکل کو یہ ذمہ داری کا نتیجہ سکیل 1تا 4 کے رہائشی ملازمین پر بم کی طرح گرا۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی میں بجلی کے بلوں کی ریڈنگ کا معاملہ ایکٹ کی خلاف ورزی قرار
انہوں نے ڈین، پروفیسروں، افسروں اور لیڈروں کے بل رعائیت کے ساتھ بھیجے جبکہ ان کے استعمال شدہ یونٹوں کو غریب ملازمین کے کھاتے میں ڈال کر ریکوری کی گئی، اس بھی میٹر چیک کرلیں، جینون ریڈنگ پر بل کی رقم تقریبا 90 لاکھ کے بنتی تھی، جس کو کم کر کے تقریباً 52 لاکھ کی کی گئی جو بجلی چوری ہونے کا بڑا ثبوت ہے ۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی : بجلی کا بل چھ کروڑ 80 لاکھ سے تجاوز، وائس چانسلر نے مکمل ریکوری کی ہدایت کردی
ملازمین نے وائس چانسلر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بجلی کی ریڈنگ غیر جانب دار اور ٹیکنیکل افراد سے کرائیں اور میرٹ پر بلنگ کرائیں۔ ان ٹیچرز کے گھر ائیر کنڈیشن اور میٹر چلتے ہیں جبکہ ان کے بل پھر کم کرکے چند ہزار کردیے ہیں، ایک ماہ اصل بل آئے تھے تو ان ٹیچرز نے احتجاج شروع کردیا تھا، اب غریب ملازمین کو نشانہ بنایا جارہاہے اس کو روکا جائے ۔