Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

ویمن یونیورسٹی ملتان: معاشیات (اکنامکس ) کے زیر اہتمام چوتھی سالانہ انٹرنیشنل کانفرنس شروع

ویمن یونیورسٹی ملتان کے شعبہ معاشیات (اکنامکس ) کے زیر اہتمام چوتھی سالانہ انٹرنیشنل کانفرنس شروع ہوگئی، جس میں غیر ممالک اور پاکستان بھر سے سوسے زائد اسکالر شرکت کررہے ہیں۔

ترجمان کے مطابق شعبہ معاشیات کے زیر اہتمام چوتھی سالانہ انٹرنیشنل کانفرنس شروع ہوگئی، جس کا عنوان ’’ اقتصادی مسائل اور پائیدار ترقی2024‘‘ رکھا گیا ہے۔

کانفرنس کی مہمان خصوصی وائس چانسلر ایمرسن یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد رمضان اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ تھیں جبکہ جبکہ فوکل پرسن فرائض ڈاکٹر حنا علی سر انجام دے رہی ہیں۔

کانفرنس کے افتتاحی سیشن میں ڈی پی آئی کالجز ڈاکٹر فرید شریف نے خصوصی شرکت کی، افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ نے کہا کہ پاکستان اس وقت نازک موڑ سے گزر رہا ہے، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کی وجہ سے عام آدمی کی زندگی مشکل ہوگئی ہے۔

اعدادوشمار بتاتے ہیں پاکستان کی معیشت کا کل حجم بڑھنے کے بجائے 2 سال میں مزید سکڑ کر 341 ارب ڈالرز کی سطح پر آگیا ہے، بنگلا دیش کی معیشت کا سائز 460 ارب ڈالرز جب کہ بھارت کا 3400 ارب ڈالرز تک پہنچ گیا، معیشت سکڑنے کے باعث روزگار بھی کم ہوگیا، 10 کروڑ افراد خط افلاس سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں،پاکستان ایک شاندار ثقافتی ورثے اور متنوع آبادی والا ملک ہے۔ بدقسمتی سے گزشتہ برسوں سے مسلسل اقتصادی چیلنجوں سے نبرد آزما ہے، اپنی صلاحیت اور دستیاب وسائل کے باوجود پاکستانی معیشت کو بہت بڑے مسائل کا سامنا ہے۔

معاشی مشکلات ہی پاکستان کی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہیں۔جہاں حکومتی اخراجات محصولات سے زیادہ ہیں۔ یہ خسارہ ملک کے قرضوں کے بحران میں اہم کردار ادا کرتے ہوئے بھاری قرضے لینے کا باعث بنا ہے۔ مہنگائی کی اونچی شرح نے اوسط پاکستانی کی قوت خرید کو ختم کر دیا ہے، جس سے شہریوں کے لیے بنیادی ضروریات کا حصول مشکل ہوگیا ہے۔

سیاسی عدم استحکام بھی معاشی ترقی کے راستے میں بڑی رکاوٹ ہے۔ قیادت میں متواتر تبدیلیاں، بدعنوانی کے اسکینڈلز اور طویل مدتی پالیسی کے تسلسل کی کمی نے اقتصادی منصوبہ بندی کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ ان مسائل کا حل مل بیٹھ کر نکالا جائے یہ کانفرنس اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے یہ یک پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے کہ تمام ماہرین معاشیات ایک چھت تلے اکھٹے ہوکر بہتر اکنامی کےلئے کوئی حل پیش کرسکیں ،ویمن یونیورسٹی گزشتہ تین برس سے کانفرنس کا انعقاد کرتی چلی آرہی ہے جس کے دور رس نتائج سامنے آئے ہیں امید کرتے ہیں رواں برس بھی ہم اپنے ٹارگٹ حاصل کرلیں گے۔

وائس چانسلر ایمرسن یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد رمضان نے کہا کہ کسی بھی ملک میں اعلیٰ تعلیمی ادارے جتنے زیادہ جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہوں گے، ملکی معیشت میں اتنی ہی بہتر ہوگی معیشت ہر چیز کا آغاز اور اختتام ہے۔

کانفرنس کے پہلے روز ڈاکٹر سید وسیم الحسن رمزی، ڈاکٹر محمود احمد، ڈاکٹر نعمان عباسی،ڈاکٹر حسن بُچّہ ، ڈاکٹر محمد عمر چوہدری اور ڈاکٹر محمد ظاہر آفریدی نے خطاب کیا۔

فوکل پرسن ڈاکٹر حنا علی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانفرنس کا مقصد تحقیق اور ترقی کو فروغ دینا ہے۔معاشی ترقی اور پائیداری میں سرگرمیاں، نیز سکالرز کے درمیان سائنسی معلومات کا اشتراک،پوری دنیا سے کاروباری، پیشہ ور، ماہرین تعلیم، اور پریکٹیشنرز کو ایک پیلٹ فارم مہیا کرنا ہے۔

ہر سال شرکاء کے لیے اقتصادی تحقیق میں اپنے نقطہ نظر اور تجربات پر بات کرنے کے لیے یہ مناسب فورم ہے جس میں ہم تمام شرکا کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

رواں برس کانفرنس میں سماجی سائنس میں عصری مسائل اور انسانیت، سماجی و اقتصادی ترقی، صحت اور تعلیم تعلیم کے ثقافتی پہلوؤں کو عبور کرنا،سماجی مسائل بشمول قانونی، معاشی اور بین الاقوامی مسائل، انسانی اور سماجی سرمائے کی ترقی، مائیکرو فنانس اور جامع فنانس اینڈ بینکنگ اور سرمایہ کاری جیسے موضوع پر ریسرچ پیپر پیش کئے جائیں گے۔

کانفرنس کے پہلے روز 45 سے زائد پیپرز پڑھے گئے اور ٹیکنیکل سیشن کاانعقاد بھی کیاگیا۔

کانفرنس میں چین، ملائیشیاء اور پاکستان کی مختلف جامعات اور اداروں سے مندوبین نے آن لائن شرکت کی۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button