Paid ad
Breaking NewsNationalتازہ ترین

پاکستان کسان اتحاد کا احتجاج، مذاکرات کا پہلا دور بغیر کسی نتیجہ کے ختم ہوگیا

پاکستان کسان اتحاد نے مہنگی بجلی اور دیگر مطالبات منظور نہ ہونے کے خلاف احتجاج کیا، پنجاب کے 13 اضلاع سے آنے والے فورٹ عباس بہاولنگر ،بہاولپور، لودھراں ،شجاع آباد ملتان، راجن پور، ڈیرہ غازی خان، تونسہ شریف، لیّہ، کوٹ ادو، پاکپتن، بورے والا ، وہاڑی، جہانیاں، ساہیوال، خانیوال سے بسوں کے قافلے 12بجے میپکو ہیڈ کوآرٹر پہنچ گئے، جنہوں نے میپکو آفس کا گھیراو کرلیا، اور احتجاج شروع کردیا ۔

یہ بھی پڑھیں ۔

پاور ڈویژن کی یقین دہانی، پاکستان کسان اتحاد نے میپکو کے خلاف دھرنا چھ روز کےلئے ملتوی کردیا

مظاہرے کی قیادت پروفیسر اسلم ملک، محمد مسعود ربانی ، عامر وٹو، نوید اقبال ملک ، رانا اشرف ، شیخ عمران ، ملک سلیم کررہے تھے۔

احتجاج سے مرکزی شاہرہ بند ہوگئی، جس سے ٹریفک کا نظا م درہم برہم ہوگیا ، گاڑیوں کی لائین لگ گئیں، پولیس اہلکار موقع سے غائب ہوگئے ،جس کی وجہ سے زیادہ مسائل پیدا ہوگئی۔

کسانوں کاکہنا تھا کہ ان کے ساتھ مسلسل جھوٹ بولا جارہا ہے، اور دھوکہ دیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں ۔

پاور ڈویژن نے کسان کو پھر چکر دے دیا، وزیر اعظم کا حکم ہوا میں اڑا دیا گیا

اکتوبر میں وزیرا عظم نے اعلان کیا تھا کہ فلیٹ 13روپے فی یونٹ کا اطلاق ہوگا، مگر ایسا نہ ہوا اب ہمارے پاس بل کی ادائیگی کےلئے پیسے بھی نہیں ہیں ۔
گندم کی بوائی آخری مرحلے میں ہے ایسے میں کسان کیا کرے ،کھاد بھی مہنگی کردی گئی ، کوئی پرسان حال نہیں ہے ۔

یہ بھی پڑھیں ۔

وعدہ وفا نہ ہوسکا : کسان پیکج میں 13 روپے فی یونٹ فلیٹ ریٹ کا اعلان ، بس اعلان ہی رہ گیا

ہمارا مطالبہ ہے کہ میپکو کی طرف سے زرعی صارفین پر جولائی سے لگایا گیا 200 روپے فی کلو واٹ ظالمانہ فکس چارجز ختم کیا جائے ،13روپے فی یونٹ فلیٹ ریٹ (ون یونٹ ون ریٹ ) وزیر اعظم کے اعلان کردہ کسان پیکج کے مطابق جولائی سے نافذ کیا جائے۔

گزشتہ تین ماہ کے زرعی ٹیوب ویل کے بل کی رقم کو ڈففر اماؤنٹ میں شامل کیا جائے ، لیسکو کمپنی کی طرح زرعی ٹیوب ویل کے میٹر جلنے کی صورت میں مفت تبدیل کیے جائیں۔

یہ بھی پڑھیں ۔
کسانوں کو 1800 ارب روپے کے قرضے دینے کا اعلان

تمام کھادوں کی کنٹرول ریٹ پر دستیابی کو یقینی بنایا جائے، (یوریا کھاد فلفور کسانوں کو دیا جائے )گندم کا ریٹ سندھ گورنمنٹ کی طرح چار ہزار روپے من مقرر کیا جائے۔

باقی تمام اجناس مکی ۔گنا ۔دھان ۔اور کپاس کی قیمتیں بین الاقوامی مارکیٹ کے مطابق مستحکم رکھی جائیں۔

بعدازاں مظاہرین دھرنا دے کر بیٹھ گئے ، اور سٹرک پر تمبو لگاکر پنڈال بنادیا گیا، حقے گرم کردئےگئے۔

یہ بھی پڑھیں ۔

کسان اتحاد نے حکومت کو ملک بند کرنے کی دھمکی دے دی

رات کے اوقات میں پولیس افسر کی موجودگی میں میپکو حکام کے ساتھ مذاکرات کا پہلا دور ہوا ، جس میں کسانوں کے مطالبات رکھے گئے میپکو افسران کا کہناتھا کہ چیف ایگزیکٹو اسلام آباد گئے ہیں ،واپس پر حتمی جواب دے سکتےہیں ،جس کے بعد مذاکرات کا یہ دور بغیر کسی نتیجہ کے ختم ہوگیا ۔

مظاہرین کا دھرنا جاری ہے ان کا کہنا ہے کہ جب تک مطالبات تسلیم نہیں ہوں گے احتجاج جاری رہے گا۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button