Paid ad
Breaking Newsآپ کی تحریریںتازہ ترین

بیماریوں کے روحانی محرکات (قسط نمبر 3)

تحقیق :کنول ناصر

گزشتہ سے پیوستہ

یہ بھی پڑھیں ۔
بیماریوں کے روحانی محرکات ( قسط نمبر 1)

یہ بھی پڑھیں ۔
بیماریوں کے روحانی محرکات (قسط نمبر 2)

عسائیت میں بھی ان بیماریوں کی مختلف وجوہات بتائی گئی ہیں
اسی طرح بالترتیب یہاں پر شیزوفینیا، ہارٹ اٹیک اور جسمانی معذور یعنی غالبا فالج کے نفسیاتی محرکات بتائے گئے ہیں۔

ان ٹیکسٹس کو اگر آپ بغور پڑھیں تو آپ کے ذہن میں ایک خاکہ واضح ہو جائے گا کہ مختلف بیماریوں کے محرکات کیا ہیں ۔

یہاں یہ کہا گیا ہے noncharistion یا non practicing charistion گناہوں کے دباؤ کی وجہ سے مختلف بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں، جنہیں صرف اہل کلیسا ہی سمجھ سکتے ہیں اور باقاعدہ چرچ جا کر confession کرنا ہی ان کا واحد حل ہے ۔

جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ایسا صرف حضرت عیسٰی علیہ السلام کے وقت تک تھا ۔ ان کی پیدائش کے تقریبا چھ سو برس کے بعد اللہ تعالٰی نے محمد عربی پر جو کتاب اتاری(جس کے کامل ہونے کی پیشین گوئی پہلی تمام الہامی کتابوں میں موجود تھی) اس میں بیمار دلوں کے لئے ایسی شفا رکھی کہ کسی بیمار کو شفا کے لئے کلیسا یا کہیں اور جانے کی ضرورت نہیں رہی بلکہ اسے تھوڑا سا سمجھ کر نہیں صرف کلمہ گو بلکہ کوئی غیر مسلم بھی شفا پا سکتا ہے۔

یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ قَدْ جَآءَتْكُمْ مَّوْعِظَةٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَ شِفَآءٌ لِّمَا فِی الصُّدُوْرِۙ۬-وَ هُدًى وَّ رَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ(57)

ترجمہ: کنزالایمان

اے لوگو تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے نصیحت آئی اور دلوں کی صحت اور ہدایت اور رحمت ایمان والوں کے لیے

اوپر دیا گیا ٹیبل اور اس کے بعد دیئے گئے کچھ پوائنٹس پڑھ کر آپ کے ذہن میں واضح ہوگیا ہوگا کہ شیزوفینیا،ہارٹ اٹیک، نیند کی کمی،فالج یا معذوری اور کینسر جیسی بیماریوں کے کیا محرکات ہوتے ہیں ۔

اب یہ دیکھئے کہ قرآن
کی آیات میں بیماریوں کی وضاحت کتنے جامع اور مختصر الفاظ میں کی گئی ہے.

1-شیزوفینیا

: هَلْ اُنَبِّئُكُمْ عَلٰى مَنْ تَنَزَّلُ الشَّيَاطِيْنُ (221) ↖

کیا میں تمہیں بتاؤں شیطان کس پر اترتے ہیں۔

تَنَزَّلُ عَلٰى كُلِّ اَفَّاكٍ اَثِيْـمٍ (222) ↖

ہر جھوٹے گناہگار پر اترتے ہیں۔

يُلْقُوْنَ السَّمْعَ وَاَكْثَرُهُـمْ كَاذِبُـوْنَ (223) ↖

وہ سنی ہوئی باتیں پہنچاتے ہیں اور اکثر ان میں سے جھوٹے ہوتے ہیں۔

2007 میں شیزوفرینیا کے متعلق کیا کئی ایک ریسرچ کا متن یہ ہے

Review
Cogn Neuropsychiatry
. 2007 Nov;12(6):495-510.
doi: 10.1080/13546800701566686.

Persecutory delusions and the conditioned avoidance paradigm: towards an integration of the psychology and biology of paranoia

Michael Moutoussis 1, Jonathan Williams, Peter Dayan, Richard P Bentall
:
ٹرانسلیٹر سے اس ریسرچ کا جو متن ہے وہ ہمارے پاس کچھ یوں آیا ہے:
: ۔

یہ دفاعی فعل صرف ظاہری طور پر نفسیاتی مریضوں میں غالب ہوتا ہے۔ بے وقوف مریضوں کے "حفاظتی رویے”، ان کے منفی خود انتساب سے اجتناب، اور اینٹی سائیکوٹک دوائیوں کا اینٹی پیراونائڈ اثر یہ سب CAR کے پہلوؤں کے ساتھ گونجتے ہیں۔

CAR means conditional avoidance paradigm
: 2-کینسر
اوپر دیئے گئے جدول کے پہلے حصے میں واضع ہے کہ ایک ایسا انسان جو دنیا کے رشتوں کے مان میں انتہائی خوشگوار زندگی گزار رہا ہوتا ہے لیکن اللہ کے ساتھ اس کا تعلق نہیں ہوتا یا واجبی سا ہوتا ہے اور اگر اچانک وہ دنیاوی رشتہ یا مان ان سے چھوٹ جاتا ہے تو اس کا نتیجہ کینسر کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے ۔

: قرآن مجید کی سورہ العنكبوت میں اس کا ذکر موجود ہے :
: مَثَلُ الَّـذِيْنَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ اَوْلِيَآءَ كَمَثَلِ الْعَنْكَـبُوْتِۚ اِتَّخَذَتْ بَيْتًا ۖ وَاِنَّ اَوْهَنَ الْبُيُوْتِ لَبَيْتُ الْعَنْكَـبُوْتِ ۘ لَوْ كَانُـوْا يَعْلَمُوْنَ (41)

ان لوگوں کی مثال جنہوں نے اللہ کے سوا حمایتی بنا رکھے ہیں مکڑی کی سی مثال ہے، جس نے گھر بنایا، اور بے شک سب گھروں سے کمزور گھر مکڑی کا ہے، کاش وہ جانتے۔

: 2002 گی ایک ریسرچ کینسر کے محرکات کچھ یوں بیان کرتی ہے
: Psychosocial factors such as depression, general distress, and low social support have long been theorized to increase cancer risk (Dalton et al., 2002).
: قابل توجہ امر یہ ہے کہ چونکہ کینسر انسانی جسم کے اندر مکڑی کے جالے کی طرح جڑیں پھیلاتا ہے اس لئے غالبا قرآن پاک میں دنیا کے سہاروں کو مکڑی کے جالے سے تشبیہ دی گئی ہے ۔

: نیچے دیئے گئے bible.ca کے Page میں تیسرے پوائنٹ میں insomnia یعنی نیند کی کمی اور ہارٹ اٹیک کو پشیمانی اور ذہنی دباؤ سے منسلک کیا گیا ہے۔

: قرآن مجید کی سورہ نمبر 83 المطفیفین کی پہلی آیات اس صورتحال کو بیان کرتی ہیں :
: وَيْلٌ لِّلْمُطَفِّفِيْنَ (1) ↖

کم تولنے والوں کے لیے تباہی ہے۔

اَلَّـذِيْنَ اِذَا اكْتَالُوْا عَلَى النَّاسِ يَسْتَوْفُوْنَ (2) ↖

وہ لوگ کہ جب لوگوں سے ماپ کرلیں تو پورا کریں۔

وَاِذَا كَالُوْهُـمْ اَوْ وَّزَنُـوْهُـمْ يُخْسِرُوْنَ (3) ↖

اور جب ان کو ماپ کر یا تول کر دیں تو گھٹا کر دیں۔

اَلَا يَظُنُّ اُولٰٓئِكَ اَنَّـهُـمْ مَّبْعُوْثُوْنَ (4) ↖

کیا وہ خیال نہیں کرتے کہ وہ اٹھائے جائیں گے۔

لِيَوْمٍ عَظِـيْمٍ (5) ↖

اس بڑے دن کے لیے۔

يَوْمَ يَقُوْمُ النَّاسُ لِرَبِّ الْعَالَمِيْنَ (6) ↖

جس دن سب لوگ رب العالمین کے سامنے کھڑے ہوں گے۔

كَلَّآ اِنَّ كِتَابَ الْفُجَّارِ لَفِىْ سِجِّيْنٍ (7) ↖

ہرگز ایسا نہیں چاہیے (کہ کافروں کو چھٹکارہ مل جائے) بے شک نافرمانوں کے اعمال نامے سجین میں ہیں۔

وَمَآ اَدْرَاكَ مَا سِجِّيْنٌ (8) ↖

اور آپ کو کیا خبر کہ سجین کیا…
: اگر ہارٹ اٹیک کی پریزینٹیشن دیکھی جائے تو آرٹری میں کلاٹنگ کی وجہ سے ڈائنگ مسلز کی شکل اور رنگت ایسی ہو جاتی ہے جیسے زنگ لگا ہو۔

: ہارٹ اٹیک کے متعلق 2010 اور 2012 کی ریسرچ کے مطابق:
: Albus C. Psychological and social factors in coronary heart disease. Ann Med. 2010;42:487–94. [PubMed] [Google Scholar] 2. Vaccarino V, Bremner JD. Psychiatric and behavioral aspects of cardiovascular disease. In: Bonow RO, Mann DL, Zipes DP, Libby P, editors. Braunwald’s Heart Disease – A Textbook of Cardiovascular Medicine. 9th ed. Elsevier-Saunders; Philadelphia, PA: 2012.
: Low socioeconomic status, lack of social support, stress at work and in family life, anxiety disorders and depression have all been shown to increase risk of developing CVD.

اچھی طرح سے قائم ہے کہ نفسیاتی عوامل قلبی بیماری (CVD) سے وابستہ ہیں۔ کم سماجی اقتصادی حیثیت، سماجی تعاون کی کمی، کام پر اور خاندانی زندگی میں تناؤ، بے چینی کی خرابی اور ڈپریشن سبھی سی وی ڈی کی ترقی کے خطرے کو بڑھاتے ہوئے دکھایا گیا ہے

: ہمیں معلوم ہے کہ آجکل کی غیر صحت بخش اور غیر متوازن خوراک کی وجہ سے ہر گھر میں ایک یا دو ذیابیطس کے مریض موجود ہوتے ہیں۔

اس حقیقت کا ہم سب کو اندازہ ہے کہ گزشتہ زندگی کی محرومیاں،تلخیاں اور ناروا سلوک اس کی وجہ بنتے ہیں لہذا ایسے مریضوں میں سٹریس کی بنیادی وجہ یہی ہوتی ہے کہ کھانے اور لائف سٹائل میں کوئی معمولی سی بھی کمی ان کے لئے ناقابل برداشت ہوتی ہے

: قرآن مجید کی سورہ نمبر 102 التكاثر میں انسان کی یہی صورتحال بیان کی گئی ہے :
: اَلۡہٰکُمُ التَّکَاثُرُ ۙ﴿۱﴾

لوگو تمکو زیادہ سے زیادہ مال سمیٹنے کی خواہش نے غفلت میں ڈالے رکھا۔

حَتّٰی زُرۡتُمُ الۡمَقَابِرَ ؕ﴿۲﴾

یہاں تک کہ تم نے قبریں جا دیکھیں۔
: یہاں DIABETICS UK کی گائیڈ لائن میں درج ہے:
: your feelings about food and diabetes
Without even realising, you might be an emotional or mindless eater. And when you have diabetes, this can affect your mood and affect you physically too.
This could be eating when you are not hungry as a way to relieve feelings of stress, sadness or even boredom. This can often be a bar of chocolate or an extra piece of cake. But eating in this way can have an impact on your emotional wellbeing and your diabetes.
: خوراک اور ذیابیطس کے بارے میں آپ کے احساسات
یہاں تک کہ احساس کیے بغیر، آپ جذباتی یا بے دماغ کھانے والے ہوسکتے ہیں۔ اور جب آپ کو ذیابیطس ہو تو یہ آپ کے مزاج کو متاثر کر سکتا ہے اور آپ کو جسمانی طور پر بھی متاثر کر سکتا ہے۔

تناؤ، اداسی یا یہاں تک کہ بوریت کے احساسات کو دور کرنے کے طریقے کے طور پر جب آپ بھوکے نہ ہوں تو یہ کھانا کھایا جا سکتا ہے۔ یہ اکثر چاکلیٹ کا بار یا کیک کا ایک اضافی ٹکڑا ہوسکتا ہے۔

لیکن اگرچہ سائنسی تحقیق تا حال صرف یہی اندازہ لگا سکی ہے کہ ذیابیطس کے مریضوں میں stress اور tension اتنی شدید ہوتی ہے کہ خودکشی کا باعث بھی بن سکتی ہے لیکن اس ذہنی دباؤ کی وجہ کا علم یا تو لوگوں کو حضرت عیسٰی علیہ السلام نے دیا جنہیں اللہ نے شفا کا معجزہ عطا کیا تھا یا اس کے بعد قرآن مجید نے بتایا یا پھر موجودہ دور میں اس بیماری کی بڑھتی ہوئی شرح کی وجہ سے تقريبا ہر گھر میں مستقل تناؤ اور تلخی کی کیفیت کے باعث ہمیں ہو رہا ہے کہ اس مرض میں کھانے پینے اور باقی زندگی کے لوازمات کی طلب ایک نارمل انسان کی ضرورت سے کہیں زیادہ ہو جاتی ہیں جو کہ مریض میں صبر وتحمل کو ختم کرکے غصے اور مایوسی میں اضافہ کر دیتی ہے۔

: چونکہ مریض اپنے لائف سٹائل میں کوئی کمی برداشت نہیں کرتا اس لئے اسے حاصل کرنے کے لیے عموما یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ وہ پیسہ کمانے کے لئے ہر جائز ناجائز جائز طریقہ اختیار کرتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ ذیابیطس کے مریضوں میں ہارٹ اٹیک کا تناسب زیادہ ہوتا ہے ۔

: یہاں یہ وضاحت ضروری ہے کہ اگرچہ المطفیفین کے لغوی معنی ناپ تول میں کمی کے ہیں لیکن پیسہ کمانے کے لئے کئی گئی ہر قسم کی بد عنوانی یا استحصالی رویہ اس میں شامل ہے۔

: یہاں دی گئی ویب سائٹ میں چوتھے نمبر شریزوفینیا اور پاگل پن کے ساتھ ساتھ جسمانی معذوری یعنی فالج کو بھی sinful choice of behaviour سے منسلک کیا گیا ہے جو کہ خود میرے لئے بھی ایک حیران کن حقیقت تھی۔
چونکہ فالج کی وجوہات میں ریڑھ کی ہڈی پر کوئی چوٹ،یا پھر اس ہڈی سے منسلک دماغ کی رگوں میں خون کے جمنے سے رکاوٹ آنا شامل ہیں اس لئے میرے نزدیک یہ جسم میں کیمیائی تبدیلی کا نتیجہ تھا حالانکہ ٹھیک اسی طرح جیسا کہ یہاں بتایا گیا ہے کہ love loss یا financial loss اس معذوری کے انتخاب کا باعث بنتا ہے، کسی بڑے سرکاری افسر کی ریٹائرمنٹ کے اور کسی بااختیار ماں کے بیٹوں کی شادی کے بعد فالج کا اٹیک ہم سب کی روزمرہ زندگی کا مشاہدہ ہے ۔

: سورہ القلم قرآن مجید کی ایک بہت ہی خوبصورت سورہ ہے جس میں اللہ تعالٰی نے نبی کریم کو تسلی دی ہے کہ لوگوں کی باتوں سے آپ دلبر داشتہ نہ ہوں۔

: ہم سب جانتے ہیں کہ نبی کریم صل اللہ علیہ و آلہ و سلم کو اسلام کی تبلیغ کے لیے قریش کے سرکردہ سرداروں کی طرف سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔جیسا کہ اس سورہ میں بھی بتایا جا رہا اور تسلی دی گئی ہے کہ آپ اللہ کی فضل سے دیوانے نہیں ہیں جیسا کہ یہ سرداران قریش اپنی سرداری ختم ہونے کے خوف سے آپ پر مختلف الزامات لگاتے رہتے تھے ۔

: اس سورہ کی آیات نمبر 8 سے 16 تک بھی ایک قریش کے معتبر اور سرکردہ لیڈر ولید بن مغیرہ کے بارے میں ہیں ۔یہ ایک ایسا انسان ہے جس کے قرآن مجید میں سب سے زیادہ نقائص بیان کیئے گئے ہیں کیونکہ وہ اپنی سرداری چھن جانے کے خوف سے ہر وقت نبی صلعم کے خلاف سازشوں میں لگا رہتا تھا جیسا کہ سورہ القلم کے مطابق اس نے آپ کو مجنوں اور سورہ مدثر کے مطابق جادو گر قرار دینے کی سازش کی۔

: چونکہ یہاں بھی مسئلہ کسی مطلق العنان اور با اختیار افسر لیڈر یا گھر کے سربراہ کی طرح love loss, financial loss یا یوں کہہ لیں کہ power Loss کا تھا لہذا ان آیات کے مطابق اللہ تعالٰی نے اپنے قانونی کے حساب سے اسکے sinful behavior کی بھی یہی سزا اس کو دی:
: فَلَا تُطِعِ ٱلْمُكَذِّبِينَ ﴿8﴾

لہٰذا تم اِن جھٹلانے والوں کے دباؤ میں ہرگز نہ آؤ (8)

وَدُّوا۟ لَوْ تُدْهِنُ فَيُدْهِنُونَ ﴿9﴾

یہ تو چاہتے ہیں کہ کچھ تم مداہنت کرو تو یہ بھی مداہنت کریں (9)
وَلَا تُطِعْ كُلَّ حَلَّافٍ مَّهِينٍ ﴿10﴾

ہرگز نہ دبو کسی ایسے شخص سے جو بہت قسمیں کھانے والا بے وقعت آدمی ہے (10)
هَمَّازٍ مَّشَّآءٍۭ بِنَمِيمٍ ﴿11﴾

طعنے دیتا ہے، چغلیاں کھاتا پھرتا ہے (11)

مَّنَّاعٍ لِّلْخَيْرِ مُعْتَدٍ أَثِيمٍ ﴿12﴾

بھلائی سے روکتا ہے، ظلم و زیادتی میں حد سے گزر جانے والا ہے، سخت بد اعمال ہے، جفا کار ہے (12)

عُتُلٍّۭ بَعْدَ ذَٰلِكَ زَنِيمٍ ﴿13﴾

اور اَن سب عیوب کے ساتھ بد اصل ہے (13)

أَن كَانَ ذَا مَالٍ وَبَنِينَ ﴿14﴾

اِس بنا پر کہ وہ بہت مال و اولاد رکھتا ہے (14)

إِذَا تُتْلَىٰ عَلَيْهِ ءَايَٰتُنَا قَالَ أَسَٰطِيرُ ٱلْأَوَّلِينَ ﴿15﴾

اب یہاں قابل غور امر یہ ہے کہ انسان کی سونڈھ تو ہوتی نہیں لہذا بہت سے تراجم میں اس کا ترجمہ لمبی ناک کیا ہے جبکہ اصل ترجمہ سونڈھ ہی ہے ۔ اب اگر ہم اللہ تعالٰی کے بتائے ہوئے طریقے پر چلتے ہوئے اس کی آیات پر غور کریں تو ریڑھ کی ہڈی یعنی spinal cord کی شکل بالکل ہاتھی کی سونڈھ سے مشابہہ ہوتی ہے اور فالج کی وجہ بھی اس ہڈی کے کسی بھی حصے میں چوٹ یا اس سے منسلک اعصاب میں رکاوٹ ہوتی ہے ۔ لہذا اس شخص کے sinful behavior کی بھی اسے یہی سزا دی گئی۔
تاریخ کی کتب میں درج ہے کہ اسکی گردن کی ہڈی پر تیر لگا جس کے بعد وہ صحتیاب نہ ہو سکا اور ہلاک ہو گیا۔

: سائنسی تحقیق بھی فالج کی ان نفسیاتی محرکات کی تصدیق کرتی ہے
: Functional neurological disorder: MedlinePlus Medical Encyclopedia
06-Nov-2022
: Functional neurological disorder
Functional neurological disorder
Functional neurological disorder (formerly called conversion disorder) is a mental condition in which a person has blindness, paralysis, or other nervous system (neurologic) symptoms that cannot be explained by medical evaluation.

Causes
functional neurological disorder symptoms may occur because of a psychological conflict.

Symptoms usually begin suddenly after a stressful experience. People are at risk of functional neurological disorder if they also have:

A medical illness
A dissociative disorder (escape from reality that is not on purpose)
A personality disorder (inability to manage feelings and behaviors that are expected in certain social situations)
: اس ریسرچ کا ترجمہ یہ ہے

: فنکشنل اعصابی خرابی
فنکشنل نیورولوجیکل ڈس آرڈر (جسے پہلے کنورژن ڈس آرڈر کہا جاتا ہے) ایک ذہنی حالت ہے جس میں کسی شخص کو اندھا پن، فالج، یا دیگر اعصابی نظام (اعصابی) علامات ہوتی ہیں جن کی طبی تشخیص سے وضاحت نہیں کی جا سکتی۔

اسباب
فنکشنل نیورولوجیکل ڈس آرڈر کی علامات نفسیاتی تنازعہ کی وجہ سے ہو سکتی ہیں۔

علامات عام طور پر دباؤ والے تجربے کے بعد اچانک شروع ہو جاتی ہیں۔ لوگوں کو فنکشنل نیورولوجیکل ڈس آرڈر کا خطرہ ہوتا ہے اگر ان میں یہ بھی ہو:

ایک طبی بیماری
ایک الگ الگ عارضہ (حقیقت سے فرار جو مقصد کے مطابق نہیں ہے)
ایک شخصیت کی خرابی (احساسات اور طرز عمل کو منظم کرنے میں ناکامی جو بعض سماجی حالات میں متوقع ہیں)

: یہاں میں نے جس website کا حوالہ دیا ہے اس میں ان چند ذہنی جسمانی بیماریوں کے اسباب کا مبہم سا حوالہ دینے کے بعد چرچ سے رابطہ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے جبکہ ہمارے گھروں میں رکھے قرآن مجید میں نہ صرف بیماریوں بلکہ انسانی زندگی کو درپیش تمام تکالیف اور مسائل کے محرک بتائے گئے ہیں جن میں سے چند ایک میری سمجھ میں آئی ہیں باوجود اس کے کہ میرا طب سے کوئی تعلق نہیں ۔ لہذا اگر کوئی پروفیشنل ڈاکٹر یا طب کا کوئی طالبعلم اللہ کی آیات پر غور کرے تو انسانی زندگی کے ایسے کئی حقائق پیش کر سکتا ہے جن تک سائنس کے اگلے کئی برسوں تک پہنچنے کا کوئی امکان نہیں ۔

(جاری ہے)

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button