Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

ایل ایل بی کیس : طلباء کا کیس میں فریق بننے کا فیصلہ، ایف آئی اے کی رپورٹ فائنل ٹچ کےلئے ایک بار پھر ملتان پہنچ گئی

زکریا یونیورسٹی کا ایل ایل بی کیس کی سپریم کورٹ میں پیشی 2فروری کو ہوگی، جس کےلئے آئی ایف اے نے اپنی رپورٹ تیار کرلی ہے۔

یہ بھی پڑھیں ۔

زکریا یونیورسٹی ایل ایل بی کیس : ایف آئی اے انکوائری آخری مراحل میں داخل

ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ کو تمام ٹیم کے ارکان نے زیر بحث لانے کے بعد دوبارہ ملتان آفس ارسال کردی ہے تاکہ اس میں جوسقم موجود ہیں ان کو دور کیا جاسکے، امکان ہے کہ اس کیس سے جڑے تمام فریقین کو سوموار کو دوبارہ بلایا جائے ، اور ان کے بیانات لئے جائیں جس کے بعد یہ رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں ۔

ایل ایل بی کیس : ایف آئی اے کی جوائنٹ ایکشن ٹیم کےخلاف درخواست

ذرائع کا کہنا ہےکہ اس کیس کی سب سے بڑی ذمے داری سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر طارق انصاری پر ڈالی گئی ہے ، جنہوں نے تمام احکامات جاری کئے اور جس کے بعد رجسٹرار آفس بھی رجسٹریشن کرنے پر مجبور ہوا، جبکہ کنٹرولر امتحانات اور خزانہ دار آفس اس کیس میں سرخرو ہوئے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی : ایل ایل بی کیس؛ کالجز مالکان کا منظم فراڈ ثابت، ایف آئی اے رپورٹ["ڈی رپورٹرز” کی تفصیلی خبر]

دوسری طرف ایل ایل بی تین سالہ پروگرام میں امتحان دینے والے طلبا نے کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لئے تمام ججز کو مراسلہ ارسال کئے جارہے ہیں ، جس میں کہاگیا ہے کہ LLB-3 سال پارٹ II اور III کے امتحانات میں تاخیر کا شکار ہے۔

یہ بھی پڑھیں ۔

زکریا یونیورسٹی نے ایل ایل بی 5سالہ پروگرام کرانے والے 20 لا کالجز کا الحاق ختم کردیا

یہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 25A سے متعلق ہے۔ جو تمام شہریوں کو مفت تعلیم فراہم کرتا ہے۔

اس کے علاوہ، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اعلامیہ کے آرٹیکل 26 میں کہا گیا ہے کہ "ہر کسی کو تعلیم کا حق حاصل ہے”۔ اقوام متحدہ نے بھی تعلیم کے حق کو انسانوں کے بنیادی حقوق میں سے ایک قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی ایل ایل بی کیس: کنٹرولر اور رجسٹرار آمنے سامنے

بدقسمتی سے بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان پچھلے 6 سالوں سے آئین اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اعلامیہ کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ اپنے ہی شہریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کا مرتکب ہو رہی ہے۔

ہم طلباء، سیشن 2016-19، 2017-2020،2018-21 میں رجسٹر ہونے کے باوجود اپنی 3 سالہ قانون کی ڈگری کی تکمیل کے منتظر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی؛ سینڈیکیٹ اجلاس، شرکاء کا ایل ایل بی کیس انکوائری کمیٹی کی رپورٹ پر عدم اعتماد

ہم نے جنوری 2020 میں پہلے سال کے پرچے لیے تھے اور مذکورہ حصے کے نتائج کا اعلان ڈیڑھ سال کے عرصے کے بعد کیا گیا تھا، اور اس کے بعد سے ڈگری کی تکمیل کے بدلے کوئی پرچہ نہیں لیا گیا تھا۔ہم پچھلے کچھ سالوں سے اپنا مقدمہ لڑنے کے لیے ہر دروازے پر دستک دے رہے ہیں گورنر پنجاب ہائی کورٹ اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی جیسے اعلیٰ ترین فورمز کی یقین دہانی کے باوجود ہم ابھی تک ریلیف کے منتظر ہیں۔

14000 کے قریب طلباء ایسے ہیں جو وکالت کے طور پر اپنا کیریئر شروع کرنے کا انتظار کر رہے ہیں، ہماری اپیل ہے کہ زکریا یونیورسٹی کو حکم دیا جائے کہ ہمارے پرچے لئے جائیں ۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button