ملتان ٹیسٹ: چوتھے دن کے اختتام پر پاکستان دوسری اننگ میں 6 وکٹ کے نقصان پر 152 رنز، برتری ختم کرنے لئے 115 رنز درکار
پاکستانی کرکٹ ٹیم تمام شعبوں میں ناکام ہوگئی، باولنگ اور فیلڈنگ کے بعد بیٹنگ میں بھی ناکام
سلمان علی آغا 41، عامر جمال 27 رنز کے ساتھ کریز پر موجود ، 70 رنز کی شراکت داری قائم
یہ بھی پڑھیں ۔
برطانوی کپتان بین سٹوک کی کرکٹ رولز کی خلاف ورزی، پاکستانی میچ ریفری کے فیصلے کے منتظر
ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں پاک انگلینڈ سیریز کے پہلے میچ کے چوتھے دن دوسری اننگ میں پاکستانی بیٹنگ لائن لڑکھڑاگئی اور وقفے وقفے سے وکٹیں گرتی ہیں۔
پہلی اننگ میں 102 رنز بنانے والے عبداللہ شفیق دوسری اننگ میں ناکام ہوگئے، کرس ووکس نے انہیں کلین بولڈ کردیا، وہ کوئی کھاتہ کھولے بغیر پہلی گیند پر پویلین لوٹ گئے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
انگلش بلے باز ہیری بروک تھکاوٹ کا شکار ہوگئے
ون ڈاؤن پوزیشن پر آنے والے شان مسعود 2 چانسز لینے کے باوجود بھی دوسری اننگ میں اپنی وکٹ نہ بچا سکے اور گس اٹکنسن کی گیند کرالی کو کیچ تھما بیٹھے، انہوں نے 11 رنز بنائے ، جس میں 1 چوکا شامل تھا۔
بابر اعظم 5 رنز بنانے کے بعد اٹکنسن کا شکار بنے، اور صائم ایوب بھی شارٹ مارنے کی کوشش میں 25 رنز بنانے کے بعد برائیڈن کارس کا شکار بن گئے، انکی اننگ میں 4 چوکے شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
ملتان ٹیسٹ کا چوتھا روز: انگلش ٹیم نے 7 وکٹوں کے نقصان پر 823 رنز بنا کر اننگ ڈکلئیر کردی ،267 رنزکی لیڈ حاصل
سعود شکیل اور محمد رضوان نے نے سست روی سے سکور کارڈ آگے بڑھایا، لیکن ناکام رہے اور محمد رضوان 10 رن بنانے کے بعد برائیڈن کارس کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔
سعود شکیل بھی بڑی اننگ کھیلنے میں ناکام رہے اور 4 چوکوں کی مدد سے 29 رنز بنانے کے بعد جیک لیچ کی گیند پر جمی سمتھ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔
ساتویں وکٹ کی شراکت میں عامر جمال سلمان علی آغا کی مدد کےلئے کریز پر آئے اور چھوٹی چھوٹی شارٹس کھیل کر وکٹس گرنے کی رفتار کو بریک لگائی اور 70 رنز کی شراکت داری قائم کی۔
یہ بھی پڑھیں ۔
رمیز راجہ اور بابر اعظم کی ہنستی مسکراتی ملاقات
پاکستان کے دو مرکزی بلے باز بابر اعظم اور عبداللہ شفیق ڈبل ڈیجٹ میں داخل نہ ہوسکے جبکہ باقی بھی کوئی خاص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہے۔
انگلینڈ کی جانب سے برائیڈن کارس ،گس اٹکنسن نے 2-2، جیک لیچ اور کرس واکس نے 1-1 وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل جب چوتھے روز کے کھیل کا آغاز ہوا تو انگلش ٹیم نے مڈل آرڈر بیٹسمین کی ذمہ دارانہ بیٹنگ کی بدولت 823 رنز بنائے، اور 267 کی لیڈ حاصل کی۔
دوسرے سیشن میں صائم ایوب اور سلمان علی آغا بطور گیند باز اپنا کھاتہ کھولنے میں کامیاب ہوئے، اور اپنا کئیریر بیسٹ سکور بنانے والے جوئے روٹ کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کیا۔ جوئے روٹ نے375 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 262 رنز سکور کیے، جن میں 17 چوکے شامل تھے جبکہ صائم ایوب نے ہیری بروک کو شان مسعود کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کروایا۔ ہیری بروک نے 322 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 317 رنز بنائے، جس میں 29 چوکے 3 چھکے شامل تھے۔ اس طرح پاکستانی بالرز انگلینڈ بیٹنگ کا زور توڑنے میں کامیاب ہوئے۔
اس سے قبل جوئے روٹ اور ہیری بروک نے سنچریز مکمل کرکے نئے ریکارڈز قائم کیے۔ جوئے روٹ نے نہ صرف اپنے کیئریر کی چھٹی ڈبل سنچری مکمل کی، بلکہ انہوں نے 2016 میں اپنا سب سے زیادہ قائم کردہ سکور 254 کو بھی توڑا جو کہ پاکستان کے ہی خلاف بنایا تھا۔
ہیری بروک نے ٹرپل سنچری مکمل کرنے کے ساتھ اپنا ہی قائم کردہ ریکارڈ بہتر بنایا ، اس سے پہلے ہری بروک نے ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ 186 رنز نیوزی لینڈ کے خلاف 2023 میں بنائے تھے۔
کھانے کے وقفے کے سلمان علی آغا نے جوئے روٹ کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کردیا۔
جیمی سمتھ کے ساتھ ملکر ہیری بروک نے سکور تیزی سے آگے بڑھایا اور دوسری تیز ترین ٹرپل سنچری بنانے کا ریکارڈ اپنے نام کیا۔
جیمی سمتھ لمبی اننگ نہ کھیل سکے، اور 24 گیندوں پر 31 سکور بنانے کے بعد نسیم شاہ کی گیند پر عامر جمال کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔
کرس ووکس 17 جبکہ برائیڈن کارس 9 کے ساتھ ناٹ آؤٹ کریز موجود تھے کہ انگلش کپتان نے اننگ ڈکلئیر کرنے کا اشارہ کردیا
اس قبل گزشتہ روز بین ڈیکٹ 84، زیک کرالی78 جبکہ اولی پاپ بنا کوئی رنز بنائے آؤٹ ہوئے۔
پاکستان کی جانب سے صائم ایوب، نسیم شاہ 2-2، شاہین آفریدی، سلمان علی آغا، عامر جمال نے 1-1 وکٹ حاصل کی