رجسٹرار کی آشیرباد سے ویمن یونیورسٹی کے وائس چانسلر ہاؤس کو خالی نہ کروایا جاسکا
ویمن یونیورسٹی کی وائس چانسلر کے لئے متی تل کیمپس میں بنایا گیا وائس چانسلر ہاؤس تاحال خالی نہ کروایا جاسکا، جس کی وجہ سے رجسٹرار کی ملی بھگت بنائی جارہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وائس چانسلر ڈاکٹر عظمیٰ قریشی نے جاتے جاتے وائس چانسلر ہاؤس اس وقت کی رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر قمر رباب کو الاٹ کردیا تھا جو خلاف قانون تھا، جس پر اساتذہ نے بھی اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا مگر ان کی کوئی شنوائی نہ ہوسکی، "رجیم چینج” کے بعد بھی یہ خالی نہ ہوسکا اب جبکہ پنجاب حکومت کی طرف سے تین ماہ میں نئی وائس چانسلر کی تعیناتی کا اعلان کردیا گیا ہے یہ معاملہ پھر سامنے آگیا ہے کہ نئی وائس چانسلر اپنی رہائش کہاں رکھیں گی۔
یہ بھی پڑھیں ۔
وائس چانسلرز کی تعیناتی : نئی سرچ کمیٹیاں قائم
جبکہ اساتذہ کی طرف سے بھی اس ایشو پر ردعمل آیا ہے کہ اگر یہ ٹیچرز کو الاٹ کرنا ہے تو میرٹ پر الاٹ کیا جائے مگر موجودہ رجسٹرار کی آشیرباد کی وجہ سے یہ گھر خالی نہیں کرایا جاسکا جس کی وجہ سے اپنے کیڈر کی پروفیسر کو سپوٹ کرنا ہے، وائس چانسلر اس کا نوٹس لیں۔
یہ بھی پڑھیں ۔
ویمن یونیورسٹی: ڈاکٹر سعدیہ ارشاد کو پروفیسرشپ سے ہٹادیا گیا
واضح رہے ڈاکٹر قمر رباب کی رجسٹرار کے دور میں ڈاکٹر سعدیہ ارشاد کی بطور پروفیسر غیر قانونی ترقی کا کیس بھی سامنے آیا جن سے بعد میں ترقی واپس لے لی گئی، ان کی اپیل پر کیس اب سینڈیکیٹ بھی رکھا جارہا ہے، جو رواں ماہ منعقد ہوسکتی ہے۔