زرعی یونیورسٹی میں ورلڈ پولیو ڈے منایا گیا
ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں روٹری کلب اور دیگر "کلبز” کے زیر اہتمام ورلڈ پولیو ڈے کی مناسبت سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف علی(تمغہ امتیاز) نے کہا کہ نوجوان نسل پولیو کے خاتمے کے لیے اپنا موثر کردار ادا کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عموما پولیو 5 سال تک کی عمر میں لاحق ہو سکتا ہے، اور اسی وجہ سے بچہ یا فرد نہ صرف تاحیات معذور ہو سکتا ہے بلکہ بیماری کی شدت کی وجہ سے موت کے منہ میں بھی جا سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت پاکستان میں پولیو کو بہت حد تک کنٹرول کر لیا گیا ہے، اور اللہ کے کرم سے جلد ہی اس بیماری سے مکمل طور پر نجات حاصل کر لی جائے گی۔
میاں سلمان مبارک سی ای او فضل رحمان ہاسپٹل نے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ دنیا پولیو کے خاتمے کے قریب ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے صرف دو ممالک میں پولیو کے کیس سامنے آ رہے ہیں، جن میں بدقسمتی سے پاکستان ایک ہے۔ پاکستان سے پولیو کے خاتمے کے لیے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
سینیئر ٹیوٹر ڈاکٹر عثمان جمشید نے کہا کہ اگر لوگ پولیو کی ویکسینیشن وقت پر کروا لیں تو باقی مرض نہ ہونے کے برابر رہ جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس کا واحد حل ویکسینیشن اور پولیو کے قطرے ہیں، اس کے استعمال سے پولیو جیسی مرض سے بچا جا سکتا ہے۔
اس موقع پر ڈاکٹر عمیر وقاص، ڈاکٹر خواجہ محمد کاشف سمیت دیگر فیکلٹی اور طلباء و طالبات کی کثیر تعداد موجود تھی۔