جامعہ زکریا : نفسیاتی تجزیے کو بطور طریقہ علاج استعمال کرنے بارے سیمینار
بہاءالدین زکریا یونیورسٹی کے شعبہ سائیکالوجی کے زیر اہتمام نفسیاتی تجزیے کو بطور طریقہ علاج استعمال کرنے کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈیپارٹمنٹ آف سائیکالوجی گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد ڈاکٹر خالد محمود بھٹی نے کہا ہے کہ سائیکالوجی کے طلباء و طالبات اپنی تعلیم کو کتابوں کی حد تک محدود نہ کریں، بلکہ اپنے علم کے ذریعے نفسیاتی امراض کا شکار افراد کا نفسیاتی تجزیہ کر کے ان کی سائیکو تھراپی کریں، اور انہیں معاشرے کا مفید شہری بنائیں۔
انہوں نے بتایا کہ نفسیاتی تجزیے کے حوالے سے سائیکالوجی کے بانیوں میں شمار ہونے والے پروفیسر سگمنڈ فرائڈ کی تھیوری میں نفسیاتی مسائل اور ان کا حل بہت پہلے پیش کیا گیا تھا، جو آج کے جدید دور میں بھی بطور طریقہ علاج استعمال کیا جا رہا ہے، جس کے ذریعے مریضوں کی ادویات کے بغیر سائیکو تھراپی کر کے انہیں معاشرے کا مفید شہری بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نفسیاتی تجزیے میں ماہر نفسیات اپنے مریض سے گفتگو کے دوران سوال و جواب کر کے احسن طریقے سے لا شعور میں چھپی ہوئی چیزیں ان کے شعور میں لا کر ان کا علاج کرتے ہیں، جو مریض کے لیے نفسیاتی مسائل کا باعث بن رہی ہوتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ نفسیاتی مسائل کا شکار افراد کے ماہرین نفسیات سے مختلف سیشنز کروا کر انہیں معاشرے کا مفید شہری بنایا جا سکتا ہے۔
سیمینار کی آرگنائزر ڈاکٹر رقیہ صفدر باجوہ کا کہنا تھا اس قسم کے سیمینار اور ورکشاپ کروانے کا مقصد سائیکالوجی کے طلباء و طالبات کی کپیسٹی بلڈنگ کرنا ہے تاکہ وہ پریکٹیکل لائف میں بہتر طریقے سے اپنی ذمہ داریاں سر انجام دے سکیں۔
تقریب میں ڈاکٹر ملک مرید حسین، ڈاکٹر ارم بتول اعوان کے علاوہ ڈیپارٹمنٹ کے طلباء و طالبات کے علاوہ ایم فل اور پی ایچ ڈی کے طلباء و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔