رضی الدین رضی کی 23ویں کتاب ”کالم ہوتل بابابکے“منظرعام پرآگئی
معروف شاعر، صحافی اے پی پی اردوبسروس کے انچارج رضی الدین رضی کی 23ویں کتاب”کالم ہوتل باباکے“منظرعام پرآگئی ہے ۔اس کتاب میں ملتان کا 37 برس پرانا ادبی منظرنامہ محفوظ کیاگیاہے۔
1986ءسے1991ءتک ملتان میں ہونے والی ادبی تقریبات کااحوال ان کالموں میں دلچسپ اندازمیں بیان کیاگیاہے۔
اس سے پہلےرضی الدین رضی کی شائع ہونے والی کتابوں میں ان کےچارشعری مجموعے،خاکوں،کالموں اورتحقیقی موضوعات پرکتب شامل ہیں۔
نئی کتاب کے بارے میں مصنف کاکہناہے کہ انہوںنے یہ کالم فرضی نام سے تحریرکئے تھے جو وہ اب اپنے نام سے منظرعام پرلائے ہیں ۔
ان کاکہناہے کہ یہ کالم آنے والے دنوں میں ملتان کی ادبی وثقافتی تاریخ پرتحقیق کرنے والے طالب علموں کے لئے معاون ثابت ہوں گے ۔میں نے ملتان کے چارعشروں کی تاریخ محفوظ کرکےاپنے حصے کاکام کردیاہے۔
کتاب کے فلیپ پرمیرزا ادیب، ڈاکٹر انور سدید، رفیق ڈوگر، بشریٰ رحمن،ڈاکٹرانواراحمد،شاکرحسین شاکر اور ڈاکٹرخاورنوازش کی آراشائع کی گئی ہیں۔
دوسوصفحات پرمشتمل ہ کتاب گردوپیش پبلی کیشنز نے شائع کی ہے ۔