Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

یم این ایس زرعی یونیورسٹی میں تربیتی ورکشاپ کا انعقاد

ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں ڈیپارٹمینٹ آف سوئل اینڈ اینوائرمینٹل سائنسز کے زیر اہتمام ایک تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔
جس میں آسٹریلیا سے برآمد شدہ کسانوں نے کھیتوں پر زمینوں پانی کے فوری تجزیے کی جدید ٹیکنالوجی متعارف کرائی۔ تربیتی ورکشاپ کی صدارت رئیس جامعہ پروفیسر ڈاکٹر آصف علی (تمغہ امتیاز) نے کی۔
پروفیسر ڈاکٹر آصف علی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٓانے والا دور ڈیجیٹل زراعت کا ہے اور ہمارا یہ فرض ہے کہ ہم اپنی آنے والی نسلوں کو جدید ڈیجیٹل زراعت سے متعلق آلات کی عملی تربیت دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر آج ہم نے اپنے کسان بھائیوں تک یہ جدید آلات نہ پہنچائے توہم زراعت کے میدان میں دنیا سے پیچھے رہ جائیں گے۔
آسٹریلوی ادارہ برائے بین الاقوامی زرعی تحقیق کے کنٹری منیجر ڈاکٹر منور کاظمی نے کہا کہ یہ کم لاگت ٹیکنالوجی ہے۔ جس کے استعمال سے پانی کی خاطر خواہ بچت کی جاسکتی ہے،اور سیم و تھور والی زمینوں کی بہتر نگہداشت میں مدد مل سکتی ہے۔
چئیرمین ڈیپارٹمینٹ آف سوئل اینڈ اینوائرمینٹل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر تنویر الحق نے کسانوں کی فلاح و بہبود سے متعلق ٹیکنالوجی کو متعارف کروانے میں ہمیشہ پہل کی ہے۔ وائس چانسلر کے ویژن کو آگے بڑھاتے ہوئے پانی کی بچت اور کلراٹھی زمینوں کی اصلاح کے متعلق جدید ٹیکنالوجی کو کسانوں تک پہنچانے کے لیے اس طرح کی تربیتی ورکشاپ کا مستقبل میں جاری رکھیں گے۔
ڈین کلیہ زراعت پروفیسر ڈاکٹر شفقت سعید نے کسانوں کی تربیتی ورکشاپ میں کسانوں کی موجودگی کو سراہا اور انہیں مخاطب کرتے ہوے کہا کہ یہ زرعی جامعہ کسانوں اورکاشتکاروں کی بھلائی کے لیئے ہمہ وقت مدد کے لئیے پیش پیش ہے۔
اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر عرفان احمد بیگ، اور اینگرو فرٹیلائزر سے ڈاکٹر آصف علی، پروفیسر ڈاکٹر ثاقب، ڈاکٹر محمد عمران، ڈاکڑ انوارلحق، مس بریرہ فاطمہ، ڈاکٹر شکیل احمد، ڈاکٹر وزیر احمد، ڈاکٹر باقر حسین، ڈاکٹر عثمان جمشید، ڈاکٹر احمد محمود، سمیت دیگر فیکلٹی و ا سٹاف، طلباء، طالبات اور کسانوں زرعی انڈسٹری سے منسلک لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button