لیہ یونیورسٹی مسائل میں گھر گئی، ٹرانسپورٹ بھی بند

ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی عدم توجہی کے باعث یونیورسٹی آف لیہ مالی و انتظامی مسائل کا شکار ہوگئی ہے ۔
یونیورسٹی کے حالات اس حد تک خراب ہوگئے ہیں کہ یونیورسٹی میں بجلی کے بلوں کی عدم ادائیگی کے باعث میپکو نے یونیورسٹی کے بجلی کنکشن منقطع کر دیئے، جبکہ یونیورسٹی کے ملازمین کو گزشتہ تین ماہ سے تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کی گئی ہے۔
مالی بحران کے باعث یونیورسٹی آف لیہ کو پٹرول ، ڈیزل وغیرہ فراہم کرنے والے پٹرول پمپ نے دو ماہ کے بقایا جات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے مزید پٹرول و ڈیزل کی سپلائی بند کر دی ہے، جس سے یونیورسٹی آف لیہ کی ٹرانسپورٹ کا پہیہ بھی جام ہو کر رہ گیا ہے۔
فنانس ڈیپارٹمنٹ پنجاب سے یونیورسٹی آف لیہ کو ملنے والے 5 کروڑ کے فنڈز بھی یونیورسٹی آ ف لیہ میں خزانہ دار کی عدم تعیناتی کے باعث استعمال نہیں کیے جا رہے ہیں، جس سے انتظامی بحران میں مزید اضافہ ہونے کا امکان ہے ۔
ذرائع نے الزام لگایا ہے کہ ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب میں بیٹھے بعض افسران پرائیویٹ کالجوں اور یونیورسٹیوں کو مالی فوائد دینے کے لیے پبلک سیکٹر کی یونیورسٹی کو فلاپ کرنے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں تاکہ یونیورسٹی آف لیہ میں مالی و انتظامی بحران کے باعث نئے داخلے اور تعلیمی سرگرمیاں تاخیر کا شکار ہوں، اور اس دوران پرائیویٹ سیکٹر کے کالجوں اور یونیورسٹیوں کو داخلے کے لیے سازگار ماحول فراہم کیا جاسکے۔
اس سلسلے میں جب وائس چانسلر یونیورسٹی آف لیہ پروفیسر ڈاکٹر شوکت ملک سے رابطہ کیا تو انہوں نے اپنے موقف میں بتایا کہ یونیورسٹی آف لیہ میں مالی و انتظامی بحران کے حل کے لئے انہوں نے 2 جنوری 2022 کو خزانہ دار کنٹرولر امتحانات، رجسٹرار ، ممبران سنڈیکیٹ اور اکیڈیمک کونسل کے لیے ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب لاہور کو مراسلہ بھجوائے تھے۔
ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب لاہور نے ڈیڑھ ماہ تک ان فائلوں کو اپنے پاس رکھنے کے بعد مختلف اعتراضات لگا کر انہیں واپس بھجوا دیا، جس پر انہوں نے دوبارہ اعتراضات دور کر کے انتظامی عہدوں پر تعیناتی کے لیے کیسز ہائر ایجوکیشن پنجاب لاہور کو بھجوا دیئے ہیں، اور تاحال انتظامی سیٹوں پر تعیناتی نہیں کی گئی ہے۔