ایمرسن یونیورسٹی کے طلباء کی بڑی تعداد فیل کردی گئی

ایمرسن یونیورسٹی بننے کے بعد پہلی بار بی ایس فائنل ایئر پروگرام کے ہر ڈیپارٹمنٹ سے 25،25 طلبا فیل کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
طلباء نے نام نہ لینے کی شرط پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اتنے برے نتائج پر یونیورسٹی میں بھونچال آنا چاہئے تھا ،مگر صورتحال اسکے برعکس ہے نہ تو پرنسپل نہ ہی وائس چانسلر اس پر بات کرنے کو تیار ہیں۔
فیل ہونے والے طلبا کا موقف ہے کہ وہ زکریا یونیورسٹی کے آخری بیج کے تحت ایمرسن کالج میں 5000 فیس دے کر تعلیم حاصل کر رہے تھے، مگر اب آئندہ کے لئے ایمرسن یونیورسٹی انتظامیہ نے جہاں انہیں مالی طور پر نقصان پہنچایا وہیں، انہیں فیل کرکے انکے مستقبل پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔
طلبا کا کہنا ہے کہ انتظامیہ،کلا س اساتذہ اور سی آر انہیں اس معاملے میں گائیڈنہیں کر رہے ، بلکہ انہیں مشورہ دیا جارہا ہے کہ 40ہزار دوبارہ فیس بھر کر یونیورسٹی میں داخلہ لے لیں،انہوں نے کہا کہ 40ہزار فیس اس مہنگائی کے دور میں بہت زیادہ ہے ۔
ہمیں زکریا یونیورسٹی اور ایمرسن یونیورسٹی انتظامیہ نے شٹل کاک بنا کر رکھ دیا ہے،انہوں نے کہا کہ جب ہم پیپر ری چیک کا کہتے ہیں تو اس پر بھی کوئی جواب نہیں دیا جارہا، اور پیپر ری چیک کے مقررہ دنوں کو ڈنگ ٹپاؤ پالیسی کے تحت گزارا جارہا ہے تاکہ ہم کہیں کے نہ رہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان نتائج سے وہ کہیں کے نہیں رہے ،ہمیں بند گلی میں دھکیلا جارہاہے،انہوں نے تعلیمی حکا م سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے نتائج پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں کنٹرولرامتحانات ایمرسن یونیورسٹی ڈاکٹر ابرار کا کہنا ہے کہ اس سے ہماری یونیورسٹی کا کوئی تعلق نہیں ہے ، ان طلباکا امتحانات زکریا یونیورسٹی نے لیا ہے ، فائنل کاامتحان اورپیپر چیکنگ بھی وہ خود ہی کراتے ہیں، طلبا کی تشویش بارے زکریا یونیورسٹی کاآگاہ کیا جارہا ہے۔